محکمہ ایکسائز کاٹی میں ہیلپ ڈیسک قائم کریگا، سیکریٹری عاطف رحمان

        محکمہ ایکسائز کاٹی میں ہیلپ ڈیسک قائم کریگا، سیکریٹری عاطف رحمان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (اسٹاف رپورٹر)ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ کے سیکریٹری عاطف رحمان کا کہنا ہے کہ محکمہ کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) میں ایک ہیلپ ڈیسک قائم کرے گا تاکہ ممبران کو صنعتوں کیلئے ابتدائی طور پر پراپرٹی اور پروفیشنل ٹیکس کے معاملات میں سہولت فراہم کی جا سکے اور بعد میں موٹر وہیکلز ٹیکسز پر بھی توجہ دی جائے گی۔ یہ بات سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سندھ عاطف رحمان نے کاٹی کے ممبران سے ملاقات کے دوران کہی۔تقریب میں کاٹی کے صدر فراز الرحمان، نائب سرپرست اعلی کاٹی زبیر چھایا، سینئر نائب صدر نگہت اعوان، نائب صدر مسلم محمدی، سابق صدر مسعود نقی، جوہر قندھاری، احتشام الدین، زاہد سعید، غضنفر علی خان، طلحہ علی ، ڈائریکٹر جنرل اورنگزیب اکبر پنہور اور دیگر بھی موجود تھے۔سیکریٹری ایکسائز ٹیکسیشن عاطف رحمان نے مزید کہا کہ پراپرٹی ٹیکس کے سسٹم کو شفاف بنا رہے ہیں جسے خود کار نظام کے تحت چلایا جائے گا، جبکہ پراپرٹی ٹیکس کیلکولیٹر ویب سائٹ پر بھی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ سسٹم میں انسانی عمل دخل کو حتی الامکان گریز کرنا چاہتے ہیں جس سے بہتر نتائج برآمد ہوں گے۔ ممبران کو پراپرٹی ٹیکس سے متعلق امور کی معلومات کیلئے ایک آگاہی سیشن منعقد کیا جائے گا تاکہ پراپرٹی ٹیکس کا حساب لگانے میں آسانی ہو ۔ اس سے قبل کاٹی کے صدر فراز الرحمان نے کہا کہ پراپرٹی ٹیکس چالان کی آن لائن دستیابی خوش آئند ہے جبکہ آن لائن سسٹم میں تکنیکی مسائل کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔فراز الرحمان نے مزید کہا کہ ٹیکس وصولی کیلئے نظام کو خود کار بنائے بغیر شفافت کا حصول دشوار ہے۔ صدر کاٹی نے کہا کہ گزشتہ سال پراپرٹی ٹیکس لوکل گورنمنٹ کو منتقل کیا گیا تھا، جس میں محکمہ اور عملہ کو 2024 تک رہنمائی اور تربیت فراہم کرے گا۔محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن محصولات اکٹھا کرنے والا ادارہ ہے، جو تمام ریونیوسندھ حکومت کے کھاتے میں منتقل کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جولائی تا ستمبر 2023 تک پہلی سہ ماہی میں سندھ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے کھاتے میں تقریبا 30 ارب روپے جمع ہو چکے ہیں۔ فراز الرحمان نے کہا کہ ایس آئی ڈی سی کی مد میں جمع ہونے والی رقم کو صنعتی علاقوں کے انفرا اسٹرکچر کی بہتری اور بحالی پر خرچ کیا جائے تو صنعتیں مزید مستحکم ہوں گی۔