جلال پور، متوقع الیکشن، لیگی گروپس آمنے سامنے، سب کو ٹکٹوں کا انتظار، قیادت سے بھی رابطے، جہانگیر ترین سرگرم، دیوان عاشق بخاری کو رام کرنیکی کوششیں
شجاع آباد (نمائندہ خصوصی)متوقع عام انتخابات 153جلالپور پیرووالا میں جوڑ توڑ شروع ہوگیا ہے تحریک انصاف کے منحرف سابق رکن قومی اسمبلی رانا محمد قاسم نون کی مسلم لیگ(ن) میں انٹری ان کے سیاسی حریف دیوان عاشق بخاری گروپ مسلم لیگ سے مایوس(بقیہ نمبر38صفحہ6پر )
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ دیوان گروپ دیوان عاشق حسین بخاری کو رام کرنے کے لیے استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر خان ترین نے ڈورے ڈالنے شروع کر دیئے ہیں اور استحکام پارٹی سے این اے 153میں الیکشن لڑنے کی پیشکش کی گئی ہے مگر تاہم دیوان عاشق حسین بخاری مسلم لیگ کی اعلی قیادت سے ٹکٹوں کے حتمی فیصلے کے بعد ہی اپنا لائحہ عمل طے کریں گے ذرائع کا کہنا ہے کہ دیوان گروپ کے سابق ممبر صوبائی اسمبلی قاسم خان لنگاہ استحکام پارٹی کو پیارے ہو چکے ہیں جو استحکام پارٹی سے این اے 153کے امیدوار بتائے جا رہے ہیں اگر مسلم لیگ نے دیوان گروپ کو این اے 153کا ٹکٹ نہ ملنے پر دیوان عاشق بخاری یا ان کے فرزند دیوان محمد عباس بخاری استحکام پارٹی کے امیدوار ہو سکتے ہیں اگر دیوان گروپ استحکام پارٹی سے الیکشن لڑے تو ان کے صوبائی ونگ امیدوار پی پی 223سے شازیہ عباس کھاکھی اور پی پی 224سے سابق ایم پی اے قاسم خان لنگاہ امیدوار ہو سکتے ہیں اور صوبائی نشست پر ملک اکرم کنہوں امیدوار ہو سکتے ہیں اگر دیوان گروپ اکرم کنہوں کو اپنے پینل میں شامل کرتے ہیں تو پھر شازیہ عباس کھاکھی پی پی 223سے رانا قاسم نون کے پینل پر الیکشن لڑ سکتی ہیں اور پی پی 224سے نغمہ مشتاق لانگ متوقع امیدوار ہیں اگر مسلم لیگ کی اعلی قیادت سابقہ لیگی امیدواروں کو ٹکٹ جاری کرتی ہے تو پھر رانا قاسم نون گزشتہ انتخابات میں حصہ لینے والے صوبائی امیدواران کا متوقع پینل ہو سکتا ہے مگر تاہم اصل صورتحال مسلم لیگ کی اعلی قیادت کے ٹکٹوں کے فیصلے کے واضح ہو جائے گی کہ کون کون امیدوار کا کس پارٹی کس پینل سے الیکشن لڑے گا