چھبیسویں ترمیم کے زریعے سپریم کورٹ کو دفنا دیا گیا، حامد خان
ملتان(خصو صی ر پورٹر)سینیٹر حامد خان کا کہنا ہے چھبیسویں ترمیم کے زریعے سپریم کورٹ کو دفنا دیا گیا،آزاد عدلیہ پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے، پچیس اکتوبر کو یوم نجات منائیں گے، وکلا قوم کے سپاہی ہیں آئین اور عدلیہ کی بحالی کیلئے ملک گیر تحریک چلانا ہو گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپریم کورٹ بار کی انتخابی مہم کے سلسلہ میں ملتان کے نجی ہال میں منعقدہ عشائیہ (بقیہ نمبر1صفحہ7پر)
سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔حامد خان نے کہا کہ مارشل لا میں عدلیہ پر نہیں ججز پر حملہ ہوتا تھا،موجودہ جمہوری دور میں پوری عدلیہ پر ہی حملہ کر دیا گیا ہے، 20 اور 21 اکتوبرکی درمیانی شب آزاد عدلیہ پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے، 25 اکتوبر کو یوم نجات منائیں گے، قاضی فائز عیسی جب 25 کو جائیں گے تو وہ پورے ملک میں یوم نجات ہی ہو گا، ہماری تحریک کو عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہو گی،عدالت کے متواضی عدالت وکلا نے نہیں بننے دیا، ہائیکورٹ کی سطح پر آئینی بنچز دراصل عدالتی تباہی کا پیغام لے کر آئیں گے،انہوں نے کہا ہمیں مضبوط سپریم کورٹ بار کی ضرورت ہے، ماضی میں بھی عدلیہ بحالی تحریک کے لئے سپریم کورٹ بار نے فعال کردار ادا کیا تھا،29 اکتوبر کا سپریم کورٹ بار کا الیکشن ہمیں پوری قوت سے لڑنا ہو گا ورنہ فارم 47 کی طرح یہاں بھی نتائج بدل دئیے جائیں گے۔ صدر سپریم کورٹ بار منیر احمد خان اکڑ نے کہا ہے کہ اب ہمیں عدلیہ کو بچانے کے لیے باہر نکلنا ہوگا۔ سپریم کورٹ بار دراصل حکومتی خوشامدی ٹولہ کی حیثیت اختیار کر گئی ہے۔ اب سپریم کورٹ بار کو متحرک کر کے ائین اور قانون کی بالا دستی کے لیے مل کر قدم اٹھانا ہوگا۔ سابق صدر ہائی کورٹ بار محمود اشرف خان نے کہا ہے کہ عدلیہ بحالی تحریک بھی وکلا کا ایک کارنامہ تھی اور اج ایک بار پھر عدلیہ بحالی تحریک جیسی صورتحال کا سامنا ہے عدلیہ پر خطرناک وار کیا گیا ہے۔ سابق صدر ہائی کورٹ بار سید ریاض الحسن گیلانی نے کہا کہ پروفیشنل لائرز کے امیدواروں کو کامیاب کرانے سے ہی بار اور بینچ دونوں کا وقار بلند ہوگا۔ ہمیں سب کو مل کر ملک کی خوشحالی کے لیے مثبت قدم اٹھانا ہوں گے۔ اس موقع پر دیگر وکلا نے بھی خطاب کیا۔