صوبے اور فاٹا کو ترقی اور خوشحالی سے ہمکنار کرنے کیلئے اجتماعی و انفرادی کردار ادا کرنا ناگزیر ہے: انیسہ زیب
پشاور(پاکستان نیوز)خیبر پختونخوا کی وزیر محنت اور معدنی ترقی انیسہ زیب طاہرخیلی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقہ جات میں امن واستحکام اور پائیدار ترقی کے لئے سول سوسائٹی ، سیاسی جماعتوں ، بزنس کمیونٹی ، میڈیا اور حکومتی اداروں کو اپنا واضح کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ ملک کے اس حصے میں امن وامان کے قیام اور اسے معاشی و اقتصادی ترقی سے ہمکنار کرنے میں تمام شعبوں کا اپنی اپنی جگہ نمایاں کردار وقت کا متقاضی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کے روز پشاور میں ’’ خیبر پختونخوااور فاٹا میں امن وترقی ‘‘ کے عنوان سے منعقدہ ایک روزہ قومی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سیمینار کا اہتمام نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کی ایلومینائی ایسوسی ایشن آف این ایس ڈبلیو (آن ) نے کیا تھا جس کے پہلے سیشن کی صدارت صوبائی وزیر محنت انیسہ زیب طاہر خیلی نے کی ۔سیمینار سے سنیٹرز الیاس بلور ، نعمان وزیر ، سینئر صحافی واینکر پرسن سلیم صافی اورممتاز سکیورٹی تجزیہ کاریگیڈیئر (ریٹائرڈ) محمود شاہ نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر ڈپٹی سپیکر صوبائی اسمبلی پروفیسر ڈاکٹر مہر تاج روغانی ، سینٹ ، قومی و صوبائی اسمبلی کے ممبران ، اعلیٰ سرکاری افسران ، صحافیوں ، سول سوسائٹی ، طلباء اور زندگی کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والی افرادنے شرکت کی ۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقہ جات میں امن وامان کی صورت حال کو بہتر بنانے اور اس خطے کو ترقی کے سفر میں آگے لے جانے کے سلسلے میں ہمارا انفرادی اور اجتماعی کردار ادا کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس بات کا تعین کرنا چاہیے کہ اس ضمن میں ہم کس طرح اپنا کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں ۔ سیمینار سے سنیٹر الیاس بلور نے کہا کہ امن وامان کی بہتر صورت حال صوبے کی صنعتی ترقی کے لئے نہایت ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خطے کے نامساعد حالات کا براہ راست اثر پشاور پر ہوتا ہے اور ہمارے صوبے میں ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے بنیادی ڈھانچے کی بحالی انتہائی ناگزیر ہے ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سینٹر نعمان وزیر نے خیبر پختونخوا اور فاٹا پر چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے اثرات پر سیر حاصل گفتگو کی او رحاضرین کو ا س سلسلے میں تفصیلات سے آگاہ کیا ۔سیمینار سے بریگیڈئیر (ریٹائرڈ) محمود شاہ نے صوبے میں امن وامان کی صورت حال پر اظہار خیال کیا اور اس سلسلے میں بہتری لانے کے لئے متعدد تجاویز پیش کیں ۔ اس موقع پر سینئر صحافی سلیم صافی نے صوبے اور فاٹا پر افغانستان کے مسائل کے حالات کے بارے میں کہا کہ افغان مسئلے سے قبائلی علاقوں اور خیبر پختونخوا پر نظریاتی ، تزویراتی ، سیاسی ،معاشی اورمعاشرتی طور پر گہرے اثرات مرتب ہوئے اس لئے یہاں پر ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے گڈ گورنس کے قیام ، ڈپلومیسی کے ذریعے مسائل کے حل ، بارڈر مینجمنٹ ، قبائلی علاقوں کا جلد ازجلد خیبر پختونخوا کے ساتھ ادغام اور اس صوبے اور فاٹا کو معاشی و اقتصادی ترقی کے سفر میں ملک کے دیگر حصوں کے برابر تسلیم کرنا انتہائی ضروری ہے ۔