ایس بی سی اے افسران کیلئے لیاقت آباد ٹاؤن سونے کی چڑیا بن گیا

ایس بی سی اے افسران کیلئے لیاقت آباد ٹاؤن سونے کی چڑیا بن گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی ( رپورٹ/ندیم آرائیں ) لیاقت آباد ٹاؤن سونے کی چڑیا بن گیا ، ایس بی سی اے کے افسران کی چاندی ہو گئی، حکومت کو ریونیو کی مد میں کڑوروں روپے کا نقصان ، لیاقت آباد ٹاؤن میں بلڈر مافیا کا راج،90 گز پر غیر قانونی تعمیرات کی بھرمار، 350سے زائد غیر قانونی عمارات کی تعمیر مکمل ،مزید غیر قانونی عمارات پر کام تیزی سے جاری ۔تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد ٹاؤن میں غیر قانونی تعمیرات کا کام بدستور تیزی سے جاری ہے ۔ لیاقت آباد ٹاؤن میں ایک نمبر سے 10 نمبر تک 90 گز پر 5 سے 6 منزلہ غیر قانونی تعمیرات کا کام تیزی سے جاری ہے ۔ جبکہ350سے زائد غیر قانونی عمارات کا کام مکمل کرلیا گیا،ذرائع کے مطابق ایس بی سی اے لیاقت آباد ٹاؤن ڈائریکٹر علی مہدی ، ڈپٹی ڈائریکٹر مقصود قریشی ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر زبیر احمد اور بلڈنگ انسپکٹر طاہر غیر قانونی فی منزل کی تعمیر کی اجازت دینے کے 7 سے 8 لاکھ روپے جبکہ غیر قانونی پوری بلڈنگ کی تعمیرات کے 20 لاکھ روپے کے ریڈ مقرر کر رکھے ہیں ۔ واضح رہے کہ غیر قانونی تعمیرات سے علاقے کا انفرا سٹرکچر تباہ ہو رہا ہے اور غیر قانونی تعمیرات کے باعث کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ ، سوئی گیس لوڈشیڈنگ اور پانی کی قلت پیدا ہو رہی ہے ۔ سیوریج کا نظام بھی درہم برہم ہو رہا ہے،واضح رہے کہ سابقہ ایم ڈی آغا مسعود عباس نے بڑھتی ہوئی غیر قانونی تعمیرات کو روکنے کے لیے 120 گز پر 2 منزلہ سے زائد عمارت تعمیر کرنے کو غیر قانونی قرار دیا تھا ، جس میں سرفہرست لیاقت آباد ٹاؤن ہے ۔ مگر افسوس لیاقت آباد ٹاؤن ، ہائی کورٹ اور ڈی جی ایس بی سی اے کے احکامات کے برعکس نظر آتی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق لیاقت آباد ٹاؤن میں 200 سے زائد غیر قانونی تعمیرات کا کام جاری ہے ،جن میں سر فہرست پلاٹ نمبر 7/60،پلاٹ نمبر6/492،پلاٹ نمبر،6/390،پلاٹ نمبر10/199،پلاٹ نمبر8/67،پلاٹ نمبر7/34،پلاٹ نمبرپلاٹ نمبر8/213،پلاٹ نمبر8/344،پلاٹ نمبر16/166بی ایریا،پلاٹ نمبر 5/81،پلاٹ نمبر5/81،پلاٹ نمبر5/234،پلاٹ نمبر5/367،پلاٹ نمبر5/405،پلاٹ نمبر 5/383،پلاٹ نمبر5/387،پلاٹ نمبر5/393،پلاٹ نمبر460/5،پلاٹ نمبر306/6-307/6-308/6،پلاٹ نمبر400/6،پلاٹ نمبر 523/6،پلاٹ نمبر8/181،پلاٹ نمبر7/183،پلاٹ نمبر7/252،پلاٹ نمبر8/261،پلاٹ نمبر9/45،پلاٹ نمبر378/10،پلاٹ نمبر381/10،پلاٹ نمبرپر تعمیراتی کام جاری ہے جس سے حکومت کو ریونیو کی مد میں کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے اور لیاقت آباد ٹاؤن کے افسر ، ڈائریکٹر علی مہدی ، ڈپٹی ڈائریکٹر مقصود قریشی ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر زبیر مرتضیٰ احمد اور بلڈنگ انسپکٹر طاہر مالا مال ہو رہے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر مقصود قریشی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر زبیر احمد نے بلڈر مافیا سے غیر قانونی تعمیرات کے عوض رقم وصول کرنے کے لیے ٹریننگ یافتہ بیٹر انیس اور گلزار رکھے ہوئے ہیں ، جو لیاقت آباد ٹاؤن کے ڈی جی ایس بی سی اے کے نام پر ہونے والی غیر قانونی تعمیرات سے رقم جمع کرکے افسران بالا تک پہنچاتے ہیں ۔ زرائع کے مطابق لیاقت آباد ٹاؤن کے مکینوں اور مختلف انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے متعدد بار ایس بی سی اے اور اینٹی کرپشن میں درخواستیں بھی دی گئی ہیں تاہم بدقسمتی سے اب تک کسی بھی قسم کی کوئی کارروائی عمل میں نہیں آ سکی ۔ واضح رہے کہ چند ماہ قبل ایس بی سی اے ڈائریکٹر گلبرگ ٹاؤن عادل عمر کے گھر نیب نے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی تعمیرات کی مد میں کمائے گئے اربوں روپے برآمد کیے تھے ۔ اگر ایسی ہی حکمت عملی تیار کرتے ہوئے اینٹی کرپشن کا محکمہ بھی لیاقت آباد ٹاؤن کے ان راشی افسران کے خلاف کارروائی کرے اور ان کے اثاثے چیک کرے تو عوام سے لوٹا ہوا غیر قانونی تعمیرات کے کروڑوں روپے واپس آ سکتے ہیں اور سندھ گورنمنٹ کو ریونیو کی مد میں ماہانہ کروڑوں روپے کا نقصان جو اٹھانا پڑ رہا ہے ، وہ بند ہو جائے گا ۔