احتساب عدالت میں العزیزیہ سٹیل ملزریفرنس کی سماعت جاری

احتساب عدالت میں العزیزیہ سٹیل ملزریفرنس کی سماعت جاری
احتساب عدالت میں العزیزیہ سٹیل ملزریفرنس کی سماعت جاری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کےخلاف العزیزیہ سٹیل ملزریفرنس کی سماعت جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کےخلاف العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کررہے ہیں۔نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا پرجرح کررہے ہیں۔
استغاثہ کے گواہ واجد ضیا نے عدالت کوبتایا کہ حسین نواز نے کہا6.5 ملین پاؤنڈ سعودی عرب سے برطانیہ بھیجے، جے آئی ٹی کے سامنے کہا 5 ملین پاؤنڈ 2006 میں واپس آ گئے۔جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ حسین نوازنے کہا 5 ملین پاؤنڈ ہل میٹل میں سرمایہ کاری کےلئے آئے، حسین نوازنے بیان میں کمپنی کا نام ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ استعمال کیا۔
خواجہ حارث نے سوال کیا کہ نوٹس میں آیا اصل نام ہل ماڈرن انڈسٹری فارمیٹل اسٹیبلشمنٹ ہے؟ جس پرواجد ضیا نے جواب دیا کہ کہیں ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ اور کہیں ہل میٹل انڈسٹری کا نام استعمال ہوا۔استغاثہ کے گواہ نے بتایا کہ جی آئی ٹی اس نتیجے پرپہنچی کہ کمپنی کا نام ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ ہے۔ نوازشریف کے وکیل نے سوال کیا کہ کیا جے آئی ٹی ممبرز نے کمپنی کے اصل نام سے متعلق مشاورت کی؟۔
واجد ضیا نے بتایا کہ ہم نے اصل نام سے متعلق باقاعدہ کوئی میٹنگ نہیں کی، ممبران کمپنی کا نام ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ ہی استعمال کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ حسین نوازنے متفرق درخواستوں میں نام ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ ہی لکھا جبکہ حاصل دیگردستاویزمیں بھی ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کا نام ہی استعمال ہوا۔
خواجہ حارث نے سوال کیا کہ کتنی دستاویز میں کمپنی کا نام ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ استعمال ہوا؟ جس پرواجد ضیانے جواب دیا کہ بہت دستاویزمیں استعمال ہوا، گنتی پوچھیں گے تومشکل ہوگا۔جج محمد ارشد ملک نے استفسار کیا کہ تفتیش میں جب نام کاجھگڑا ہی نہیں تو پھراتنے سوال کیوں؟ اندازے سے بتا دیں کتنی دستاویزات میں ہل میٹل اسٹبلشمنٹ لکھا گیا۔جے آئی ٹی سربراہ نے والیم 6 سے متعلقہ دستاویزات کے صفحہ نمبرزلکھوا دیے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے شواہد نہیں ملے جو ظاہرکرے حسین نوازنے بینک ڈیفالٹ کیا۔
احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ سعودی عرب میں غیرملکی سرمایہ کاروں کےلئے قوانین سخت ہیں، میرا خیال ہے کوئی ڈیفالٹرسعودی عرب میں کاروبارنہیں کرسکتا۔استغاثہ کے گواہ نے بتایا کہ ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ، ماڈرن انڈسٹری فارایچ ایم ای ایک ہیں یا الگ نہیں پوچھا، لون ایگریمنٹ کےاصل ہونے سے متعلق حسین نواز سے سوال نہیں کیا۔جج محمد ارشد ملک نے کہا کہ اگر جے آئی ٹی معاہدوں پر شک کرتی تو پھر یہ کیس ہی نہ بنتا،معاہدوں کو اصل مانا تو ہی یہ باتیں آئیں کہ اتنے پیسے یہاں سے آئے۔
واجد ضیا نے کہا کہ العزیزیہ کی فروخت سے حاصل رقم ایچ ایم ای کی تشکیل میں استعمال ہوئی، رقم کے ایچ ایم ای کی تشکیل میں استعمال ہونے کا حسین نوازنے بتایا۔