عمران خان کے ایک اور انتہائی قریبی عزیز کو عہدہ دے دیا گیا، نئے پاکستان کے عوام حیران پریشان
لاہور (ویب ڈیسک) تحریک انصاف کی حکومت نے طبی شعبے میں اصلاحات کے لئے 13رکنی ٹاسک فورس قائم کردی ہے جس میں نجی اور پبلک سیکٹر کے ماہرین کو شامل کیا گیا ہے, سرکاری نوٹیفکیشن یہ بتاتا ہے کہ ٹاسک فورس کی سربراہی پروفیسر نوشیروان برکی کو سونپی گئی ہے. یاد رہے کہ نوشیروان برکی امریکی یونیورسٹی سے منسلک رہے ہیں، وہ وزیراعظم عمران خان کے کزن اور شوکت خانم ہسپتال کے بورڈ آف گورنرز میں شامل رہے ہیں ۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق ڈاکٹر نوشیروان برکی خیبرپختونخوا کے ہسپتالوں میں اصلاحات پر بھی کام کرتے رہے ہیں لیکن اس ضمن میں خیبرپختونخوا کے ہسپتالوں کے حالت زار کے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے نوشیروان برکی پر شدید برہمی کا اظہار کیا تھا اور ریمارکس دیئے تھے کہ خیبرپختونخوا میں ہسپتالوں کی ابتر حالت کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے اور ذمہ دار عمران خان کے کزن نوشیروان برکی ہیں۔ خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے آپریشن تھیٹر میں چائے کی کیتلی پڑی تھی، لیڈی ریڈنگ کا ٹراما سنٹر بے کار ہے، ایک ہسپتال کے بورڈ کا سربراہ نوشیروان برکی ہے جو زیادہ وقت امریکہ میں رہتا ہے۔ ہم صحت کے نظام چھوڑنے والے نہیں ، پتہ نہیں خیبرپختونخوا حکومت پانچ سال کیا کرتی رہی۔
اسی کیس کی سماعت کے دوران ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے سپریم کورٹ کو ایک خط بھی لکھا گیا تھا جس میں شکایت کی گئی تھی کہ خیبرپختونخوا کے سرکاری ہسپتالوں کے بورڈ آف گورنرز کے انتخاب میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیاں کی گئی ہیں۔ خط میں کہا گیا تھا کہ سرکاری ہسپتالوں میں بہتری کے لئے بورڈ آف گورنرز کا نظام متعارف کروایا گیا تھا لیکن قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے منظو رنظر افراد کو بورڈ آف گورنرز میں شامل کردیا گیا۔ ینگ ڈاکٹر کے خط کی نشاندہی کی گئی تھی، اس خط میں یہ نشاندہی کی گئی تھی کہ خیبرپختونخوا حکومت نے عمران خان کے رشتہ دار نوشیروان برکی کو بیک وقت لیڈی ریڈنگ ہسپتال اور پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے بورڈ آف گورنرز کا چیئرمین لگادیا ہے، جو قواعد کی خلاف ورزی ہے۔