’اس نے مجھے دیوار سے لگایا اور۔۔۔‘ دبئی کے ہوٹل میں چھٹی منزل سے برہنہ حالت میں کودنے والی نوجوان روسی ماڈل نے انتہائی شرمناک انکشاف کردیا
دبئی سٹی(مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ دنوں دبئی کے ایک ہوٹل کی چھٹی منزل سے برہنہ حالت میں چھلانگ لگا کر شدید زخمی ہونے والی ایک روسی لڑکی کے واقعے نے صرف امارات ہی نہیں بلکہ روس میں بھی کھلبلی مچا دی۔ اگرچہ یہ لڑکی مرتے مرتے بچی تھی مگر ہوٹل میں مقیم ایک شخص نے الزام کر دیا کہ یہ لڑکی اسے قتل کرنے کی کوشش کر رہی تھی، اور یوں ہسپتال میں ہی اس کے خلاف قانونی کاروائی کا آغاز ہو گیا۔ روسی حکومت نے بصد مشکل اس لڑکی کو اماراتی حکام سے رہائی دلوائی، اور اب اپنے وطن واپس پہنچنے پر اس نے پہلی بار کچھ حیران کن انکشافات کئے ہیں۔
میل آن لائن کے مطابق اس 23 سالہ روسی لڑکی کا نام ایکا ٹرینا سٹیٹسیوک ہے۔ اُس کی ریڑھ کی ہڈی بلندی سے گرنے کے باعث ٹوٹ چکی ہے اور جسم کے دیگر حصے بھی بری طرح زخمی ہیں۔ اگرچہ اس کا زندہ بچنا محال تھا لیکن یہ بھی اُس کی خوش قسمتی تھی کہ گرتے ہوئے وہ راستے میں ایک چھجے سے ٹکرائی اور یوں اس کے گرنے کی رفتار قدرے کم ہو گئی۔
ایکاٹرینا نے بتایا ہے کہ وہ کسی پر حملہ نہیں کر رہی تھی بلکہ اس کا باس اسے اپنی جنسی ہوس کا نشانہ بنانے کی کوشش کر رہا تھا۔لڑکی کے مطابق 39 سالہ باس کا تعلق پاکستان سے ہے۔ جب ایکاٹرینا نے مزاحمت کی تو وہ چاقو اٹھا لایا اور اُسے دیوار کے ساتھ لگا کر چاقو اس کی گردن پر رکھ دیا۔ اس کی گرفت سے بچنے کے لئے لڑکی نے مزاحمت کی اور اس دوران نا صرف وہ خود زخمی ہوئی بلکہ اس کی عصمت دری کی کوشش کرنے والا اُس کا باس بھی زخمی ہو گیا۔اسی دوران ایکاٹرینا نے اپنی جان کو خطرے میں دیکھتے ہوئے کھڑکی سے باہر چھلانگ لگادی۔
پاکستانی بزنس مین، جو کہ ایک ایونٹ ماڈلنگ کمپنی چلاتا ہے، نے ایکاٹرینا پر الزام عائد کر دیا کہ وہ اسے قتل کرنے کی کوشش کررہی تھی ،جس پر ایکاٹرینا کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا تھا۔ ایکاٹرینا کے دو آپریشن کئے گئے ہیں او راس کی ریڑھ کی ہڈی کو سہارا دینے کے لئے ٹائی ٹینیم کی دھاتی پلیٹ ڈالی گئی، مگر دریں اثنا اس کے خلاف قانونی کاروائی بھی جاری رکھی گئی۔
روس سے دبئی آنے کے متعلق اُس نے بتایا ہے کہ ایونٹ ماڈلنگ کمپنی کی جانب سے اسے دبئی آنے کی پیشکش کی گئی تھی جس کے لئے فضائی سفر کا خرچ بھی کمپنی نے اٹھانے کی پیشکش کی تھی لہٰذا وہ اسے ایک اچھا موقع جانتے ہوئے دبئی آگئیں۔ ایکاٹرینا کا کہنا ہے کہ اُس کا باس غیر مناسب رویے کا مظاہرہ تو شروع سے کر رہا تھا مگر بالآخر جب اس نے ہوٹل کے کمرے میں اسے زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی تو اس نے سخت مزاحمت کی۔ اس دوران وہ چاقو اٹھالایا اور ایکاٹرینا کی مزاحمت کے باعث اسے خود بھی کچھ زخم آئے، جسے بنیاد بناتے ہوئے شیطان صفت باس نے اُسی کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا۔ ایکاٹرینا واپس روس پہنچ چکی ہے، اور اُس کی عزت پر حملہ کرنے والے اُس کے باس کے متعلق معلوم ہوا ہے کہ اُسے ڈی پورٹ کر کے پاکستان واپس بھیجا جا چکا ہے۔