ضلع عمرکوٹ میں حالیہ بارشوں کی تباہ کاریوں ، ضلع سے سیلاب کا پانی نکالنے اور امدادی سرگرمیوں سے متعلق کمپلیکس ہال میں اجلاس منعقد
عمرکوٹ (سید ریحان شبیر ) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی خصوصی ہدایت پر رین ایمرجنسی فوکل پرسن ضلع عمرکوٹ اور صوبائی وزیر انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نواب محمد تیمور خان ٹالپر نے ایم این اے نواب محمد یوسف ٹالپر ، ایم پی اے رانا ہمیر سنگھ، پی ایس52 کے نامزد امیدوار سید امیر علی شاہ کے ہمراہ ضلع عمرکوٹ میں حالیہ بارشوں کی تباہ کاریوں ، ضلع سے سیلاب کا پانی نکالنے اور امدادی سرگرمیوں سے متعلق سوریہ بادشاہ کمپلیکس ہال میں ضلع انتظامیہ کے ساتھ ایک اہم اجلاس منعقد کیا ۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پی پی ایم این اے نواب محمد یوسف ٹالپر نے کہا کہ ضلع عمرکوٹ کی 60 فیصد زرعی زمینیں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے پانی کی وجہ سے متاثر ہوئی ہیں اور سیلاب کا پانی کی نکاسی کے لیے جلد سے جلد اقدامات کئے جائیں کیونکہ آئندہ خریف کی فصلیں پانی جمع ہونے کی وجہ سے نہ ہونے کا اندیشہ ہے جو بہت بڑا معاشی نقصان ثابت ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضلع میں حالیہ بارشوں کی تباہ ہونے والے علاقوں میں جاری امدادی سرگرمیوں کو مزید تیز کیا جائے اور ہر یوسی کا مکمل سروے کرکے متاثر لوگوں کو راشن بیگ اور دیگر سامان فراہم کئے جائیں ، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ زرعی زمینوں سے سیلاب کا پانی نکالنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر حکمت عملی بنائی جائے اور اس میں تمام زمیندار اپنا مکمل تعاون کریں ۔
اس موقع پر رین ایمرجنسی فوکل پرسن ضلع عمرکوٹ اور صوبائی وزیر انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نواب محمد تیمور خان ٹالپر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع عمرکوٹ میں زرعی زمینوں سے سیلاب کا پانی نکالنے کے لیے ضلع انتظامیہ ، محکمہ ایری گیشن ، محکمہ واپڈا ، محکمہ ایگریکلچر ، ایکسی این مٹھڑاؤ اور تھر کینال سمیت تمام منسلک محکمے اپنا ایک مشترکہ پلان بنا کر ہنگامی بنیادوں پر سیلاب کا پانی نکالنے کے لیے اقدامات کریں ۔ انہوں نے کہا کہ امدادی کاموں میں مزید موٹر پمپس ، الیکٹرک موٹر پمپس اور ٹرانسفامر لگانے کی ضرورت ہے ان کی تعداد کو بڑھایا جائے اور مشینیں فوری خرید کر کے جلد سے جلدضلع عمرکوٹ کے تمام زرعی زمینوں سے سیلاب کا پانی نکالا جائے اور زمینداروں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے حکمت عملی بنائی جائے ۔
انہوں نے کہا کہ ضلع عمرکوٹ میں حالیہ بارشوں کی تباہ کاریوں اور سیلاب متاثر لوگوں میں امدادی سامان کی تقسیم برابری کی بنیاد پر کی جائے اور خصوصی طور پر جن لوگوں کے سیلاب کی وجہ سے کچے گھر مسمار ہوئے ہیں انہیں جلد سے جلد ٹینٹ کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے ، انہوں نے مزید کہا کہ جو علاقے حالیہ بارشوں کے متاثر ہوئے ہیں ان میں ریلیف کے کاموں میں تیزی لائی جائے اور جلد سے جلد ان کی دوبارہ بحالی کے لیے کام کو فوری مکمل کیا جائے ۔
اس موقع پر ایم پی اے رانا ہمیر سنگھ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زرعی زمینوں سے سیلاب کا پانی نکالنے کے لیے تمام زمیندار اپنے ٹریکٹر اور دیگر مشینری والینٹرلی دینے کے لیے تیار ہیں جبکہ ضلع انتظامیہ ڈیزل اور پیٹرول فراہم کرئے اور سیلاب کا پانی جلد سے جلد نکالا جائے ، اس موقع پر پی ایس 52 کے نامزد امیدوار سید امیر علی شاھ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چھور روڑ اور ان کے آس پاس کے تمام علاقوں کی زرعی زمینوں سے سیلاب کا پانی نکالنے کے لیے والینٹرلی طور پر اپنے تین ٹریکٹر دینے کا اعلان کیا اور کہا کہ اس صورتحال میں تمام زمیندار اپنا بھرپور کردار ادا کریں اور جلد سے جلد پانی نکالنے کےلیے ضلع انتظامیہ کے ساتھ مل کر ان کی مدد کریں ۔
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر عمرکوٹ ندیم الرحمن میمن نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع عمرکوٹ میں سیلاب کی صورتحال کے دوران کل 6 لاکھ97ہزار افراد دیہاتی علاقوں میں بارشوں کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں اور ان میں سے اس وقت 18 ہزار افراد کی رجسٹریشن کرکے ریلیف فراہم کیا گیا ہے جبکہ دیگر علاقوں میں امدادی سرگرمیاں ترجیحاتی بنیادوں پر جاری ہیں ،اس موقع پر سابقہ وائس چیرمین ضلع کونسل حاجی محمد بقا پلی، سابقہ مونسپل کمیٹی چیرمین خالد سراج سومرو، ایس ایس پی عمرکوٹ عامر عباس شاہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنروں سبھاش چندر،چاروں تعلقوں کے اسسٹنٹ کمشنرز، ایکسیئن تھر کینال ، ایکسیئن روڑ، ایری گیشن، ڈپٹی ڈائریکٹر لائیو سٹاک ، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت ، ڈی ایچ او ہیلتھ ، ڈی او ای تعلیم اور دیگر محکموں کے افسران نے شرکت کی .