حوالاتیوں اور قیدیوں کے لئے وزیراعلیٰ کا اقدام!
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے زیرحراست قیدیوں اور حوالاتیوں کو جیل سے لانے اور لے جانے والی نئی تیار کردہ ”پریژن وین“ کا معائنہ کیا اور کہا کہ حکومت قیدیوں کو بھی قانون کے تحت حاصل سہولتیں دے گی۔ نئی ”پریژن وین“ (گاڑی) تیار کی گئی۔ اس میں آرام دہ نشستیں لگائی گئی ہیں اور اندرونی ہوا کے اخراج کے لئے ایگزاسٹ فین بھی ہوں گے، وزیراعلیٰ کے مطابق صوبے میں موجود تین سو گاڑیوں کو جدید طرز میں ڈھالنے کے علاوہ 72نئی گاڑیاں بھی بنائی جائیں گی۔ اب تک جیل میں مقید سزا یافتہ یا زیر سماعت مقدمات کے حوالاتیوں کو عدالتوں میں پیش کرنے اور واپس لے جانے کے لئے جو گاڑیاں استعمال کی جاتی ہین، وہ چاروں طرف سے بند ہوتی ہیں اور اوپر کے حصے میں جالیاں لگا کر ہوا کی آمد و رفت کا انتظام کیا گیا ہے۔ بیٹھنے کے لئے کوئی نشست نہیں ہوتی اور زیرحراست افراد پنجوں پر کھڑے ہوتے اور جھٹکوں سے ایک دوسرے پر گرتے رہتے ہیں۔ بیمار اور کمزور افراد تو دم گھٹنے کی بھی شکایت کرتے ہیں۔ یوں بھی گنجائش سے زیادہ افراد بھر لئے جاتے ہیں۔ وزیراعلیٰ کا یہ اقدام رفاہی کہلائے گا کہ حوالاتی تو یوں بھی قانون کے مطابق جرم ثابت ہونے تک بے گناہ قرار دیئے جاتے ہیں اور سزا یافتہ افراد کے لئے قید بھگتنا اور مشقت الگ مسئلہ ہے، تاہم یہ تو انسانی حقوق کے منافی ہے کہ جانوروں کی طرح ٹھونس کر لایا، لے جایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے یہ بہت اچھا کیا، اب ان کو تیزی سے موجود گاڑیوں میں تبدیلی کرانے کے علاوہ ضرورت کے مطابق مزید گاڑیاں بھی مہیا کرنے کا اہتمام کرنا چاہیے۔