کیپٹل ہل حملہ،امریکی ایوان نمائندگان کمیٹی نے ٹرمپ کے 4حلیفوں کو طلب کرلیا
واشنگٹن (اظہر زمان، بیورو چیف) امریکی کانگریس کے ایوان نمائندگان کی کمیٹی نے چھ جنوری کو کیپٹل ہل پرٹرمپ کے حامیوں کے حملے کی انکوائری کیلئے ٹرمپ کے چار سابق مشیروں کو پیشی کیلئے طلب کرلیا ہے۔ یہ کمیٹی ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی نے قا ئم کی تھی۔ کمیٹی کے چیئرمین بینی تھامپسن نے سابق حکام کے نام ایک خط میں انہیں حکم دیا ہے کہ وہ حملے متعلق تمام دستاویزات لے کر وسط اکتوبر تک کمیٹی کے نام پیش ہوں۔ اس خط کے جاری ہونے کے فوری بعد سابق صدر ٹرمپ نے توقع کے مطابق اس پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری مخالف جانبدار کمیٹی مجھے اور میرے حکام کو ناجائز نشانہ بنا رہی ہے۔ کمیٹی چیئرمین نے وائٹ ہاؤس کے سابق چیف آف سٹاف مارک میڈ وز، کمیونی کیشن کیلئے سابق ڈپٹی چیف آف ڈان سکیونیو، محکمہ دفاع کے سابق افسر کیشوڈپیٹل اور سابق مشیر سیٹوبینن کو نوٹس جاری کئے ہیں۔ سابق صدر ٹرمپ نے اپنے طویل بیان میں عندیہ ظاہر کیا ہے کہ وہ ضرورت پڑنے پر اس طلبی کو روکنے کیلئے اس سلسلے میں اپنے صدارتی استحقاق کو استعمال کرسکتے ہیں۔ انکوائری کمیٹی وفاقی ایجنسیوں اور سوشل میڈیا کمپنیوں سے ہزاروں صفحات پر مشتمل جو دستایزات حاصل کی تھیں ان کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد اب انٹرویو کا سلسلہ شروع کرے گی۔ انکوائری کا مقصد یہ معلوم کرنا ہے کہ جب چھ جنوری کو کانگریس صدارتی انتخابات کے نتائج کی تصدیق کیلئے رسمی اجلاس میں مصروف تھی تو اس وقت کیا کیا غلط طریقے اختیار کرکے ٹرمپ کے حامی حملہ آوروں نے پولیس کو قابو کرلیا اور کانگریس کے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے عمل میں رکاوٹ ڈالی۔
ٹرمپ مشیر