راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ، سرکاری وکلا ء کوماسٹر پلان پیش کرنیکاحکم
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ کے مسٹرجسٹس شاہدکریم نے راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے خلاف دائردرخواستوں پرحکم امتناعی میں مزیدتوسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر سرکاری وکلا ء کو منصوبہ کا ماسٹر پلان عدالت میں پیش کرنے کاحکم دے دیا،عدالت نے درخواستوں پر روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے آئندہ ہفتے روای اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے وکیل کو ماسٹر پلان سے متعلق ہدایات لے کرپیش ہونے کا حکم بھی دیاہے،کیس کی سماعت شروع ہوئی تو فاضل جج نے استفسار کیا کہ ایل ڈی اے کو کیا اختیار ہے کہ پورے لاہور کی زمین کو براؤن ایریا ڈکلیر کرے؟ راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کا ماسٹر پلان کب بنا تھا؟سرکاری وکیل نے عدالت کوبتایا کہ ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کا ماسٹر پلان نہیں بنایا گیا، بیرسٹر علی ظفر نے عدالت کوبتایا کہ 8 جون 2021ء میں ماسٹر پلان بنایا، عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ ماسٹر پلان کی دستاویزات دکھائیں،تحریری بیان میں کہیں نہیں بتایا گیا ہے کہ ماسٹر پلان بن چکا ہے؟ فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ حکومت جس طرح اس کیس کو لے کر چل رہی ہے اس سے تو پراجیکٹ مکمل ہونے سے رہا، اتنے بڑے کیس کا ماسٹر پلان ہی ریکارڈ کا حصہ ہی نہیں ہے، عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ ماسٹر پلان، میٹنگ آف منٹس اور تمام متعلقہ دستاویزات عدالت میں پیش کی جائیں،عدالت نے سرکاری وکیل کو ہدایت کی کہ وہ اپنا موقف ایک رکھیں اور اپنے کلائنٹ سے ہدایات لے کر آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہوں۔
ماسٹر پلان