بوریوالا، نرس پر حملہ،ساتھیوں کا تیسرے روز بھی مظاہرہ، او پی ڈی بند

بوریوالا، نرس پر حملہ،ساتھیوں کا تیسرے روز بھی مظاہرہ، او پی ڈی بند

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
ملتان، بورے والا(خصوصی رپورٹر،تحصیل رپورٹر)تحصیل ہسپتال میں نرس پر تشدد کے واقعہ کے خلاف تیسرے روز بھی (بقیہ نمبر50صفحہ5پر)
نرسوں کا احتجاجی مظاہرہ،او پی ڈی اور کورونا وارڈ بھی بند،سینکڑوں مریض خوار،احتجاجی مظاہرے میں مختلف شہروں سے نرسوں کی شرکت،ایم ایس اور ڈی ایس پی کے خلاف شدید نعرے بازی،ڈی سی وہاڑی نے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی،ہسپتال کے ایم ایس سے اختیارات واپس لے لئے،احتجاج کو طول دینے اور شرپسندی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کا فیصلہ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال بورے والا میں نرس پر تشدد کے واقعہ کے خلاف ینگ نرسنگ ایسوسی ایشن اور پنجاب نرسنگ ایسوسی ایشن کی کال پر پنجاب کے مختلف شہروں سے نمائندہ نرسوں نے مقامی نرسسز اور پیرامیڈیکل سٹاف سے ملکر آج تیسرے روز بھی احتجاجی دھرنا دیا نرسوں نے او پی ڈی بند کرنے کے علاوہ کورونا ویکسینیشن سنٹر کو بھی تالے لگا دیئے نرسوں کا مطالبہ تھا کہ ملزم فوری گرفتار کیا جائے،ایف آئی آر میں مدعی ایم ایس کو بنایا جائے مزید دفعات شامل کی جائیں اور نرسوں کو دوران ڈیوٹی سیکورٹی فراہم کی جائے احتجاج کی وجہ سے سینکڑوں مریض ہسپتال میں تڑپتے رہے اور بیشتر مریضوں کو مجبورا پرائیویٹ ہسپتالوں کا رخ کرنا پڑا اس صورتحال میں ڈی سی وہاڑی مبین الہی موقع پر پہنچے اور نرسوں کے ساتھ مذاکرات میں انکے مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کروائی انہوں نے اس واقعہ کی محکمانہ تحقیقات کے لئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی جو تین روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی ڈی سی وہاڑی نے ایم ایس ٹی ایچ کیو ڈاکٹر عمران بھٹی سے دوران انکوائری اختیارات واپس لے لئے ڈی سی وہاڑی کے مطابق اگر اس احتجاج کو ہوا دینے اور حالات خراب کرنے میں ہسپتال کا کوئی ڈاکٹر یا عملہ ملوث پایا گیا تو انکے خلاف سخت کاروائی ہوگی دریں اثنا ڈی سی وہاڑی کی ہدایت پر نرس پر تشدد کے مقدمہ میں ایم ایس کو مدعی بنانے کی درخواست دے دی گئی دوسری جانب ہسپتال میں زیر علاج کورونا کی مریضہ جسکے لواحقین کے خلاف نرس پر تشدد کا مقدمہ درج ہوا تھا انکی عدالت نے عبوری ضمانت منظور کرلی مریضہ کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے پولیس کی زیر حراست مریضہ کے رشتہ دار پر پولیس کی زیر حراست تشدد کے ملزمان کے خلاف متاثرہ شخص کی درخواست کے باوجود تاحال مقدمہ درج نہیں کیا جاسکا جبکہ مریضہ کے بیٹوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر انکی والدہ کو کچھ ہوا تو اسکا مقدمہ متعلقہ نرسوں اور ڈاکٹرز کے خلاف کروائیں گے۔ٹی ایچ کیو ہسپتال میں سٹاف نرس پر تشدد کا معاملہ،نشتر ہسپتال ملتان کی نرسز کی پرزور مذمت،ینگ نرسز کی جانب سے کالی پٹیاں باندھ کر ڈیوٹی،اظہار یکجہتی کے پلے کارڈز بھی اٹھا لئے، تفصیل کے مطابق چند روز قبل ٹی ایچ کیو بوریوالہ میں سٹاف نرس پر ہونے والے بہیمانہ تشدد  کے خلاف گزشتہ روز ینگ نرسز ایسوسی ایشن نشتر ہسپتال ملتان کی جانب سے افسوسناک واقعے کی پر زور مزمت کرتے ہوئے احتجاج ریکارڈ کروایا گیا جبکہ اس دوران وارڈ کے ڈاکٹرز بھی احتجاج میں شریک ہوئے ینگ نرسز کی صائمہ رخسانہ اور دیگر کا کہنا تھا کہ  ادویات اور آکسیجن کی کمی کو پورا کرنا نرسز کا کام نہیں ہے۔نرسز دن رات بغیر سکیورٹی انتظامات کے اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہیں لیکن معاشرے کے ساتھ ساتھ  حکومتی رویہ انتہائی قابل مذمت ہے،سکیورٹی بل وقت کی اہم ضرورت ہے اور حکومت فوری طور پر اس بل کو نافذ العمل کروائے۔


مظاہرہ