حکیم سعید پاکستان میں اتحاد و یگانگت اور باہمی محبت پیدا کرنا چاہتے تھے،اُن کی زندگی کا دوسرا سب سے اہم مقصد پاکستان میں تعلیم عام کرنا تھا

Sep 25, 2024 | 10:16 PM

مصنف:جسٹس (ر) بشیر اے مجاہد 
 قسط:34
ہمدرد ہائر سکینڈری سکول
حکیم محمد سعید دہلوی، ہمدرد دواخانہ پاکستان کے مالک تھے۔ تعلیم کو ملک بھر میں عام کرنے کے لئے انہوں نے بھی اپنی ساری زندگی اس عظیم مقصد کے لئے وقف کر دی تھی۔ حکیم صاحب کی زندگی کے دو ہی مقاصد نظر آتے ہیں۔ وہ پاکستان میں اتحاد و یگانگت اور باہمی محبت اور اعتماد پیدا کرنا چاہتے تھے اور اُن کی زندگی کا دوسرا سب سے اہم مقصد یہ تھا کہ وہ پاکستان میں تعلیم کو عام کرنا چاہتے تھے۔ ان کا جی چاہتا تھا کہ پاکستان میں رہنے والا ہر شخص اپنے وطن اور ہم وطنوں سے محبت کرے۔ اور وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہو۔
ایک دفعہ حکیم محمد سعید صاحب جبکہ وہ لاہور آئے ہوئے تھے ہم سے اُن کی ملاقات ہو گئی۔ ہم نے اُن سے شکوہ کیا کہ ہمدرد کی دوائیں بہت مہنگی ہوتی جا رہی ہیں تو اس پر حکیم صاحب نے کہا جی ہاں یقینا مہنگی ہو رہی ہیں۔ ان کی ایک وجہ ہے وہ یہ کہ ہم جو منافع کما رہے ہیں وہ ’ہمدرد ویلج‘ میں تمام پاکستانیوں کی تعلیم پر خرچ کر رہے ہیں۔ ہماری ذات پر ہمدرد کا کچھ بھی خرچ نہیں ہوتا۔ ہم تو دن رات محنت کر کے ہمدرد کے لئے کماتے ہیں۔ ہم نے اُن سے شکوہ کی معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد آپ کو ناراض کرنا نہیں تھا۔ اس پر حکیم صاحب نے مشفقانہ انداز میں مسکراہٹ عنایت فرمائی۔ ہم نے انہیں پاکستان ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے بارے میں بتایا جو کہ لندن میں 1994ء سے قائم ہے تو حکیم صاحب نے فرمایا کہ وہ ظفر اقبال سے لندن میں ملاقات کر چکے ہیں۔ وہ پاکستان کے بارے میں نیک جذبات رکھتے ہیں اور ان سے اس بارے میں تفصیلاً بات ہو چکی ہے کہ ہمدرد ویلج میں بھی کوئی تعلیمی ادارہ بنائیں۔ جس پر پاکستان ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے ہمدرد ویلج جو کراچی حب کے قریب واقع ہے وہاں ہماری فاؤنڈیشن نے ایک ہائر سیکنڈری سکول قائم کرنے کا منصوبہ بنایا۔ اس سے قبل ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے صدر ظفر اقبال اُن سے لندن میں بھی ملاقات کر چکے تھے اور حکیم صاحب کی شخصیت سے متاثر تھے۔ اور پھر یہ سکول ہم نے قائم کر دیا اور اس وقت اُس میں ہمہ وقت سینکڑوں طالب علم اپنی علمی پیاس بجھاتے ہیں۔ حکیم صاحب کی زندگی میں تو یہ کام شروع ہی کیا گیا تھا مگر محسوس ہوتا ہے کہ محترم حکیم صاحب اس پر بہت خوش ہوئے ہوں گے کیونکہ ایسے نیک لوگ تو مرنے کے بعد بھی اچھے کاموں کو دیکھتے اور ان پر نظر رکھے ہوں گے۔ مجھے خوشی ہے کہ ہم نے حکیم صاحب کے حکم کی تعمیل کی اور اُن کے ساتھ قومی تعمیر کے پروگرام میں شرکت کی اور یہ میرے اور میرے ساتھیوں کے لئے بھی ایک سعادت ہے کہ ہم نے بزرگوں کے احکامات و ہدایات پر عمل کیا اور انہوں نے ہاتھ پکڑ کر ہمیں اپنے ساتھ اپنے کندھوں کے آس پاس کھڑا کر لیا۔
پاکستان ایجوکیشن فاؤنڈیشن میڈیکل اور انجینئرنگ کے مستحق اور محنتی طلباء و طالبات کے لئے وظائف دے رہی ہے۔ میڈیکل سکالر شپ حکیم سعید کے نام سے جبکہ انجینئرنگ کا سکالر شپ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے نام سے دیا جا رہا ہے۔ اُمیدواروں کا چناؤ متعلقہ ادارے کے سربراہ کی طرف سے ہی کیا جاتا ہے۔ اس مد میں ایجوکیشن فاؤنڈیشن تقریباً ایک کروڑ روپے سالانہ خرچ کرتی ہے۔ جبکہ ہمدرد ہائی سکول کراچی (ہمدرد ویلج میں) کا 20 لاکھ سالانہ ہم اداکرتے ہیں۔(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوط ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزیدخبریں