مظفر گڑھ ‘دکاندار متحرک ‘ مردہ مچھلی فروخت کرنیکا انکشاف 

Sep 25, 2025

مظفر گڑھ ‘خان پور بگاشیر(خبر نگار ‘ نمائندہ پاکستان)لنگرسرائے،مرادآباد،ہیڈ محمد والا سمیت ضلع مظفرگڑھ بھر میں دریائے چناب حالیہ سیلابی ریلے کے بعد مظفرگڑھ (بقیہ نمبر45صفحہ7پر )

سمیت ملحقہ علاقوں میں مردہ مچھلی کی غیر قانونی فروخت کھلے عام جاری ہے۔مچھلی فروش مردہ اور تعفن زدہ مچھلی کو تازہ مچھلی کے ساتھ مکس کر کے گاہکوں کو فروخت کر رہے ہیں، جس سے عوام کی صحت کو سنگین خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔جبکہ مچھلی زیادہ تر سیلاب کے دوران بہہ کر آئی ہے اور اس میں بدبو اور گلنے سڑنے کے آثار واضح ہوتے ہیں، لیکن اسے دھو کر، رنگ و روغن لگا کر تازہ مچھلی کے طور پر مارکیٹ میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ اس غیر ذمہ دارانہ فعل پر اکثر اوقات گاہکوں اور دکانداروں کے درمیان تلخ کلامی اور ہاتھا پائی کے واقعات بھی پیش آ چکے ہیں، مگر انتظامیہ کی جانب سے تاحال کوئی خاطر خواہ کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔علاقہ مکینوں اور مچھلی فروش کے قریب دکانداروں کا کہنا ہے کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی مظفرگڑھ کی کارکردگی صرف کاغذوں اور فوٹو سیشنز تک محدود ہے۔ ہر سال کروڑوں روپے تنخواہوں اور مراعات کی مد میں لینے والے اہلکار عملی طور پرمیدان میں نظر نہیں آتے۔ عوامی شکایات کے باوجود فوڈ انسپکٹر یا کوئی بھی ذمہ دار افسر جائے وقوعہ پر نہیں پہنچتے۔ماہرین صحت کے مطابق، مردہ اور سڑی ہوئی مچھلی کے استعمال سے فوڈ پوائزننگ، آنتوں کی بیماریاں، ہیپاٹائٹس اور دیگر مہلک امراض لاحق ہو سکتے ہیں۔مزید تشویش ناک پہلو یہ ہے کہ سیلاب سے بظاہر محفوظ رہنے والے فش فارم بھی متاثر ہو چکے ہیں۔ ماہرین آبیات کا کہنا ہے کہ سیلابی پانی میں شامل کیمیکل، سیوریج، زرعی فضلہ اور مردہ جانوروں کے اثرات نے فارموں کی مچھلی کو بھی "آلودہ زہر" میں بدل دیا ہے۔ایسے میں نہ صرف قدرتی آبی ذخائر سے حاصل کی جانے والی مچھلی، بلکہ فارم ہاسز کی مچھلی بھی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہو چکی ہے۔جبکہ مقامی ڈاکٹر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایااگر یہ صورتحال یونہی جاری رہی تو علاقے میں جلد ہی ایک خطرناک وبا پھوٹ سکتی ہے۔ علاقہ مکینوں نے وزیر اعلی پنجاب، سیکریٹری فوڈ، اور دیگر اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر نوٹس لیں اور ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ، مردہ مچھلی کی فروخت میں ملوث عناصر کے خلاف فوجداری مقدمات درج کیے جائیں تاکہ آئندہ عوام کی صحت سے کھلواڑ نہ ہو۔

مزیدخبریں