انگلش کرکٹ بورڈ کو ارشد لطیف کی بطور چیف سلیکٹر تقرری پر تحقیقات تھے نجم سیٹھی

انگلش کرکٹ بورڈ کو ارشد لطیف کی بطور چیف سلیکٹر تقرری پر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

               لا ہور( سپورٹس رپورٹر)پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے اعتراف کیا ہے کہ انگلش کرکٹ بورڈ کو راشد لطیف کی بطور چیف سلیکٹر تقرری پر تحفطات تھے اور ہم نے دانش کنیریا کی مسلسل حمایت کے سبب ای سی بی کی ممکنہ نارضی کے باوجود سابق کپتان کو نامزد کیا،راشد کو کرپٹ کرکٹرز کیخلاف کارروائی کے بھرپور مواقع مل سکتے تھے، جس پر شک ہوتا اس کو بلیک لسٹ کردیتے لیکن وہ اپنے اختیارات اور دائرہ کار کی وسعت کا درست اندازہ ہی نہ لگاسکے، ان کی طرف سے عہدہ ٹھکرائے جانے کا افسوس ہے۔ تفصیلات کے مطابق راشد لطیف نے چیف سلیکٹر بننے کی پیش کش قبول کرنے کے بعد چارج سنبھالنے سے قبل ہی عہدہ ٹھکرا دیا تھا، پہلے اطلاعات سامنے آئیںکہ انہیں سلیکشن کمیٹی کے انتخاب میں مداخلت پر اعتراضات تھے چیئرمین پی سی سبی کا کہنا ہے کہ دانش کنیریا کی مسلسل حمایت کرنے کی وجہ سے ای سی بی کو سابق وکٹ کیپر کو عہدہ دیے جانے پر تحفظات تھے، اس کے باوجود ان کو نامزد کیا،اگر راشد لطیف عہدہ قبول کرلیتے تو ان کو پاکستان کرکٹ میں کرپٹ عناصر کے خلاف کام کرنے کے بھرپور مواقع ملتے، بطور چیف سلیکٹر مشکوک کھلاڑیوں کو نکال باہر پھینکنے اور بلیک لسٹ کرنے کا اختیار ان کے پاس ہوتا لیکن انھوں نے پہلے رضامندی ظاہر کی پھر ذہن بدل لیا،ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شاید وہ بطور چیف سلیکٹر کرپٹ پلیئرز کی بیخ کنی کے لیے حاصل ہونے والے اپنے اختیارات اور دائرہ کار کی وسعت کا درست اندازہ ہی نہیں لگاسکے، ان کی طرف سے عہدہ ٹھکرائے جانے کا ا فسوس ہے جبکہ سابق کپتان راشد لطیف نے ایک بار پھر کہا ہے کہ پی سی بی مشکوک کرکٹرز کی تقرری پر آمادہ دکھائی دیتا ہے، انھوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی پر عمل نہیں کیاجارہا، جسٹس قیوم رپورٹ کو نظر انداز کرنا اور پیسر محمد عامر کے لیے نرم گوشہ رکھنا اس کی تازہ ترین مثالیں ہیں، انھوں نے کہا کہ کہ صرف دانش کنیریا کے معاملے میں عدم برداشت کی پالیسی پر عمل کرنا حیران کن ہے۔