قادیانیت ایک فتنہ ہے مرتدکی شرعی سزا نافذ کی جائے
لاہور (سٹاف رپورٹر) قادیانیت مذہب نہیں بلکہ ایک فتنہ اور سیاسی تخریبی تحریک ہے۔ ختم نبوت دین کا اساسی مسئلہ ہے۔ آج کے حکمران 1953 کے حکمرانوں کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ مغرب جہاد فی سبیل اللہ کو دہشتگردی کا نام دے کر مسلمانوں سے جہاد کی روح کو ختم کرنے کے ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔ شہدائے ختم نبوت اور شہدائے لال مسجد کے قاتلوں کو ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس احرار اسلام پاکستان کے زیر اہتمام دارِ بنی ہاشم ملتان میں منقعد ہونے والی نویں سالانہ شہدائے ختم نبوت کانفرنس سے مقررین نے کیا۔ قائد احرار مولانا سید عطاءالمہیمن بخاری نے کہا قادیانیت ایک خالص سیاسی اور تخریبی تحریک ہے۔ ختم نبوت کے مشن پر کام کرنے والا ہر مسلمان اپنے ایمان کی حفاظت کررہا ہے۔ مولانا ناصر الدین خاکوانی نے کہا کہ ختم نبوت دین کا اساسی مسئلہ ہے۔ مولانا زبیر احمد صدیقی نے کہا مرتے دم تک فتنہ¿ قادیانیت کا تعاقب جاری رکھیں گے۔ عبد اللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ شہدائے ختم نبوت اور شہداءلال مسجد کے قاتلوں کو ہر گز معاف نہیں کیا جائے گا۔ اگرپرویز مشرف کو ملک سے باہر بھگایا گیا تو نواز شریف اور شہباز شریف ہی اس کے اصل ذمہ دار ہوں گے۔ کانفرنس سے قاری عبد الرحمن، شیخ حسین اختر لدھیانوی، حافظ ندیم قریشی، حافظ اشرف علی اور دیگر نے خطاب کیا۔ کانفرنس کی قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کی روشنی میں اسلامائزیشن کے عمل کو آگے بڑھایا جائے اور مرتد کی شرعی سزا نافذ کی جائے۔ کانفرنس کی ایک قراردادمیں کہا گیا کہ سودی معیشت کا نظام ختم کرکے غیر سودی اسلامی معیشت کا اجراءاکیا جائے اور سپریم کورٹ میں یو بی ایل کے ذریعے سود کے حق میں دائر اپیل حکومت واپس لے۔ ایک او رقرار داد میں مطالبہ کیا گیا کہ چناب نگر سمیت پورے ملک میں امتناع قادیانیت ایکٹ پر مو¿ثر عمل درآمد کرایا جائے قادیانیوں کو اسلامی شعائر کے استعمال سے روکا جائے۔