’جوتے سے’ احتیاط ‘ بہتر ہے ‘
لاہور(جنرل رپورٹر)وزیر اعلی پنجاب پر جوتا پھینکنے کے واقع کے بعد وزیر اعلی کے بیٹ رپورٹرز کی چھان بین شروع کردی گئی ہے جبکہ وزیر اعلی کی میڈیا ٹیم میں بھی بعض تبدیلیوں پر غورشروع کردیا گیا ہے خصوصا مختلف ٹیلی ویژن چینلز اور اخبارات کی طرف سے وزیر اعلی کی تقریبات کے لئے مقرر کئے گئے رپورٹرز کی سکروٹنی کاعمل شروع کردیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعلی کی تقریبات کی کوریج کے لئے میڈیا ٹیم کی طرف سے بلائے جانے والے بیٹ رپورٹرز کو مدعو کرنے کا طریقہ کار اور ان سے محکمہ تعلقات عامہ کے حکام کے تعلقات کی بھی چھان بین کا حکم دیا گیا ہے جبکہ نئے وزیر اعلی کے میڈیا منیجرز بھی رکھنے پر غور شروع کردیا گیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے ڈی جی پی آر کو بھی تبدیل کرنے پر غور کیا جارہا ہے سیکرٹری انفارمیشن کے بیٹ رپورٹرز سے رابطے کی بھی چھان بین کی جائے گی ۔ذرائع نے بتایا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب کی تقریبات کی کوریج سے صحافیوں کو دور رکھا جائے جبکہ ڈی جی پی آر اور پی آئی ڈی کوریج کرکے میڈیا کو خبریں، تصاویر اور فلم جاری کرے ۔اس پر گزشتہ روز عمل درآمد شروع ہوگیا ایکسپوسنٹر سمیت دیگر تقریبات جن میں وزیر اعلی نے شرکت کی زیادہ تر صحافیوں کو داخلے کی اجازت نہ مل سکی۔