سرکردہ رہنماؤں کی غیر قانونی نظر بندی پر حریت کا اظہار برہمی
سرینگر(کے پی آئی )کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی کو اپنے گھر میں اور تحریک حریت جنرل سیکریٹری محمد اشرف صحرائی، حریت ترجمان ایاز اکبر اور رابطہ4 عامہ سیکریٹری الطاف احمد شاہ کو تحریک حریت کے دفتر میں نظربند رکھنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حریت کانفرنس کے دیگر عہدیدداران نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت نہ صرف کشمیریوں کے سیاسی حقوق کو دبارہی ہے، بلکہ اس ریاست میں لوگوں کے مذہبی فرائض کی ادائیگی میں بھی رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں۔ حریت نے نماز جمعہ پر پابندی لگانے کی کارروائی کو ناقابلِ برداشت قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ مداخلت فِی الدین کا یہ سلسلہ جاری رہا تو اس کے ریاست کے حالات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے اور سیاسی غیریقینیت کی فضا میں اضافہ ہوجائے گا۔ حریت ترجمان ایاز اکبر نے کہا کہ گیلانی 15اپریل بدھوار کو نئی دہلی سے وادی لوٹ آئے تو 16اپریل کو انہیں اپنے گھر میں نظربند رکھنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا اور اسطرح سے انہیں 17اپریل کے دن جمعہ کی نماز پڑھنے سے محروم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 18اپریل کو گیلانی کے گھر سے پولیس فورس اگرچہ ہٹادی گئی تھی، البتہ یہ ایک عارضی مرحلہ ثابت ہوا اور 23اپریل جمعرات شام کو پولیس کی ایک بھاری جمعیت نے دوبارہ گیلانی کی رہائش گاہ کو محاصرے میں لے لیا اور مطلع کیا کہ انہیں اپنے گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔