وزیر خارجہ اپنے ملک، تشخص اور جھنڈے کا ضامن ہوتا ہے،اقامے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں بنتا :سینیٹر شیری رحمان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شیری رحمان نے کہا ہے کہ اقامہ ورک پرمٹ ہی ہوتا ہے،کسی بھی ملک کا وزیر خارجہ اپنے ملک کے تشخص اور جھنڈے کا ضامن ہوتا ہے ،وزیر خارجہ کے لئے کسی دوسرے ملک کا ورک پرمٹ باعث شرم بات ہے ،پیپلز پارٹی میں کسی وزیر اور حساس عہدوں پر بیٹھے کسی شخص کے پاس کسی دوسرے ملک کا کوئی ورک پرمٹ نہیں ،ہمیں ایسا کام کرنا ہی نہیں چاہئے جس کا بعد میں ہم دفاع ہی نہ کر سکیں ۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل ’’دنیا نیوز‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان کا کہنا تھا کہ جب کسی کے پاس اقامہ ہوتا ہے تو یہ ورک پرمٹ ہی ہوتا ہے ،جب آپ ایم این اے یا سینیٹر ہوتے ہیں اور اس کے ساتھ آپ وفاق کا اتنا بڑا عہدہ بھی رکھتے ہیں تو پھر آپ کو اپنی ذمہ داریاں بھی سمجھنی چاہئیں ،میں یہ نہیں کہتی کہ وہ وہاں جا کر دیہاڑیاں لگا رہے تھے لیکن اس بات سے انکار کیسے کریں گے کہ وزیر خارجہ کے طور پر آپ اپنے ملک ،اپنے جھنڈے اور تشخص کے ضامن ہوتے ہیں،کسی بھی ملک کا تشخص خارجہ وزیر میں ضم ہوتا ہے تو پھر آپ کس طرح کسی دوسرے ملک کا چاہے وہ آنے جانے کی سہولت کے لئے ہی ہو اقامہ رکھ سکتے ہیں؟کسی کے پاس کوئی اخلاقی جواز نہیں بنتا کہ وہ حساس عہدوں پر براجمان بھی ہو اور اس کے پاس کسی دوسرے ملک کا ورک پرمٹ بھی ہو ؟۔ایک سوال کے جواب میںانہوں نے کہا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ میرا نہیں خیال کہ پیپلز پارٹی میں ایسا کوئی ایم این ایز یا ایم پی ایز ایسا نہیں جس کے پاس اقامہ ہو اگر کسی کے پاس ہے بھی تھا تو انہوں نے واپس کر دیئے تھے ،آئندہ انتخابات میں بھیجن کے پاس اقامہ ہوا ہم الیکشن کمیشن کے رولز پر عمل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ سینیٹ اپوزیشن لیڈر کے پاس بھی اقامہ نہیں ہونا چاہئے ،مجھے بھی ایک بار باہر جانے کے لئے مشکل پیش آئی تو مجھے کہا گیا کہ آپ اقامہ لے لیں لیکن میں نے کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا اور پھر میں نے ایسا نہیں کیا ،ہمیں یہ بات سوچنی چاہئے اور ایسا کام کرنا ہی نہیں چاہئے کہ جس کا کسی کو پتا چلے تو پھر ہم دفاع بھی نہ کر سکیں ۔