حکومت کی پارلیمنٹ ، معیشت اور ملک چلانے میں دلچسپی نہیں ، صدارتی نظام پاکستان کے مفاد میں نہیں: بلاول بھٹو زرداری

حکومت کی پارلیمنٹ ، معیشت اور ملک چلانے میں دلچسپی نہیں ، صدارتی نظام ...
حکومت کی پارلیمنٹ ، معیشت اور ملک چلانے میں دلچسپی نہیں ، صدارتی نظام پاکستان کے مفاد میں نہیں: بلاول بھٹو زرداری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں جمہوریت اور انسانی حقوق کو خطرہ ہوا تو مل کر دفاع کریں گی۔حکومت کی پارلیمنٹ ، معیشت اور ملک چلانے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، حکومت نے سی پیک کے پیسے ارکان اسمبلی کو فنڈز میں دیے، سی پیک کو متنازع نہیں بنانے دیں گے ، صدارتی نظام پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔
پاکستان بار کونسل کی تقریب میں شرکت کے بعداپوزیشن رہنماﺅں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ کا اہم منصوبہ ہے ہم امید کرتے ہیں کہ خان صاحب اس کو اہمیت دیں گے، ہم حکومت کو سی پیک پر کمپرومائز نہیں کرنے دیں گے کیونکہ یہ پاکستان کے مستقبل کیلئے اہم منصوبہ ہے۔ عمران خان نے سی پیک کے پیسوں میں سے ارکان اسمبلی کو فنڈز دیے ، ہم حکومت کو سی پیک کو متنازع نہیں بنانے دیں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے بتایا کہ انہوں نے پاکستان بار کونسل کی تقریب میں شرکت کی جس میں 18 ویں ترمیم اورانسانی حقوق کے معاملے پر بحث ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ کہ ان کی ارکان پارلیمنٹ سے بہت سے مسائل پر تفصیلی بحث ہوئی، جمہوریت اور انسانی حقوق کو خطرہ ہوا تو مل کر دفاع کریں گے، جمہوری نظام میں بہتری لانے کی کوشش کریں گے ۔
ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ امپائر صرف عوام ہے جمہوریت میں عوام کی مرضی چلتی ہے کسی تھرڈ امپائر کی نہیں ، ہماری نئی جمہوریت ہے اور نئی جمہوریت میں کچھ سازشی عناصر ہوتے ہیں جن کی اپنی خواہشیں ہوتی ہیں ۔تمام سیاسی جماعتیں صدارتی نظام کی مخالفت کریں گی ، حکومت جمہوری طریقے سے صدارتی نظام نہیں لاسکتی کیونکہ یہ وفاق کے مفاد میں نہیں ہے، صرف امریکہ میں صدارتی نظام کامیابی سے چل رہا ہے جبکہ باقی دنیا میں کہیں بھی یہ نظام لایا گیا تووہ کوئی ڈکٹیٹر ہی لے کر آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا موقف واضح ہے کہ نیب مشرف کا ادارہ ہے جس کا کالا قانون ہے ، یہ سیاسی انجینئرنگ کیلئے بنایا گیا ادارہ ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ سب کا احتساب ہونا چاہیے،سیاستدان، جج اور جرنیل کیلئے ایک ہی قانون ہونا چاہیے، جن لوگوں کو سرکاری تنخواہ ملتی ہے ان کیلئے احتساب بھی کڑا ہونا چاہیے۔ اس وقت نیا سسٹم لانا ممکن نہیں ہوگا لیکن جتنا ہم اس میں بہتری کرسکتے ہیں اس کی کوشش کریں گے۔

مزید :

اہم خبریں -قومی -