پاکستانی سمندر میں تیل کی تلاش، تشویشناک خبر آگئی

پاکستانی سمندر میں تیل کی تلاش، تشویشناک خبر آگئی
پاکستانی سمندر میں تیل کی تلاش، تشویشناک خبر آگئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی سمندری حدود میں تیل کے تلاش کے لیے جی بلاک میں واقع کیکڑا ون (Kekra-1)کنویں کی کھدائی جاری تھی لیکن اب وہاں سے ایک تشویشناک خبر آ گئی ہے۔ایک رکاوٹ کے باعث 12دن کے توقف کے بعد 20اپریل 2019ءکو اس جگہ پر کھدائی کا دوبارہ آغاز ہونا تھا لیکن اس میں ایک اور رکاوٹ آنے کے باعث تاحال کھدائی شروع نہیں ہو سکی۔ رکاوٹ یہ آئی ہے کہ کھدائی کے لیے استعمال ہونے والا ایک آلہ ’بلو آﺅٹ پریوینٹر‘ (بی او پی)خراب ہو گیا ہے او ر تاحال اسی کو ٹھیک کرنے کا کام جاری ہے۔
دی نیوز کے مطابق بی او پی ایسا آلہ ہے جو کھدائی کے دوران کسی پریشر یا شدید جھٹکے سے بچاتا ہے۔ زیرزمین سے آنے والا دباﺅ یا انتہائی قسم کا جھٹکا آگ بھڑک اٹھنے کا سبب بن سکتے ہیں۔ایڈیشنل سیکرٹری اور ترجمان برائے پٹرولیم ڈویژن شیر افگن نے کھدائی میں آنے والی اس رکاوٹ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”بی او پی، جو زمین کھودنے والی مشینری کی نچلے سرے پر موجود والوز کے ساتھ نصب ہوتا ہے، خراب ہو گیا ہے۔ یہ خرابی شدید نوعیت کی تھی جس کی وجہ سے کھدائی اپنے وقت پر شروع نہیں ہو سکی۔“
ان کا مزید کہنا تھا کہ ”اس وقت 18دن ہو گئے ہیں، اس کنویں پر کھدائی کا کام رکا ہوا ہے اور بی او پی کے ٹھیک ہونے تک کام شروع نہیں ہو سکے گا۔ “ تاہم تیل و گیس کی کھدائی کے ماہر غلام مصطفی نے یہ ماننے سے انکار کر دیا کہ بی او پی کو ٹھیک کرنے میں 4سے 5دن لگتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ”بی او پی کے جو حصے خراب ہوں، انہیں ٹھیک نہیں کیا جا سکتا، صرف تبدیل ہی کیا جا سکتا ہے اور اس کے کسی بھی حصے کو تبدیل کرکے نیا لگانے میں ایک گھنٹے سے زیادہ وقت نہیں لگتا۔ میرے خیال میں ڈرلنگ مشین میں کوئی اور سنگین نوعیت کی خرابی آئی ہے جو بتائی نہیں جا رہی۔“واضح رہے کہ 8اپریل تک اس جگہ پر 4ہزار 810میٹر گہری کھدائی ہو چکی تھی جب یہ خرابی آئی۔