خام مال کی قلت سے برآمدی صنعت بدستور مشکلات کا شکار، چودھری سلامت
فیصل آباد(سپیشل رپورٹر) سینٹرل چیئرمین پی ایچ ایم اے چوہدری سلامت علی نے کہا ہے کہ کورونا وبا کی وجہ سے تقریباً ایک ماہ سے زائد عرصہ سے لاک ڈاؤن جاری ہے جس کے باعث ایکسپورٹ انڈسٹری بھی بند تھی جو حکومت کی طرف سے اجازت ملنے کے بعد بتدریج چلنی شروع ہو گی،وفاقی وزارت تجارت کے تمام صوبوں کو خطوط کے نتیجے میں اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے ایکسپورٹرز کے آرڈرز کی تصدیق کے بعد صوبائی حکومتیں حفاظتی ایس او پی پر عمل درآمد اور حلف نامہ جمع کروانے کے بعد ایکسپورٹ انڈسٹری کو آرڈرز کی تکمیل کیلئے کام کی اجازت دے رہی ہیں،آج تک ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان نے صوبہ سندھ کی 608 ایکسپورٹ انڈسٹریز کے آرڈرز کی تصدیق کر دی ہے جبکہ سندھ حکومت نے 391 ایکسپورٹ انڈسٹریز کو کام کرنے کی اجازت دی ہے جبکہ 217 انڈسٹریز کی اجازت کی درخواستیں پراسس میں ہیں،اجازت ملنے کے باوجود ایکسپورٹ انڈسٹری کو دشواری کا سامنا ہے کیونکہ ان کی سپلائی چین الائیڈ انڈسٹری بند ہونے کی وجہ سے متاثر ہے لہٰذا صوبائی حکومت الائیڈ انڈسٹری کو بھی کام کرنے کی اجازت دے تا کہ ایکسپورٹ انڈسٹری اپنے آرڈرز کی بروقت تکمیل کر سکے۔انہوں نے کہا کہ موجود حالات کا تقاضا ہے کہ حکومت نے جس طرح کنسٹرکشن انڈسٹری کو مراعات اور پیکیج دیا ہے وہ ایکسپورٹ انڈسٹری کو بھی دیا جائے،اس وقت ہمارا اولین مطالبہ 5 بڑے ایکسپورٹ سیکٹرز کیلئے زیرو ریٹیڈ نو پے منٹ نو ریفنڈ سیلز ٹیکس نظام کی بحالی ہے،ٹیکسٹائل ایکسپورٹ سیکٹر سب سے زیادہ ملازمت فراہم کرتا ہے اور 40 سے زائدالائیڈ انڈسٹری اس کے ساتھ وابستہ ہے، حکومت ٹیکسٹائل ایکسپورٹ سیکٹر کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کرے۔
چودھری سلامت