وسیب آج بھی متحد، ہم سب کی منزل صوبہ سرائیکستان، غلام فرید کوریجہ

  وسیب آج بھی متحد، ہم سب کی منزل صوبہ سرائیکستان، غلام فرید کوریجہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان (سٹی رپورٹر)24اپریل شہدائے بہاولپور کی لازوال قربانی کا دن پورے وسیب میں مناتے رہیں گے۔بہاولپور ملتان کی تفریق کرنے والے وسیب کے دشمن محمد علی درانی اور طارق بشیر چیمہ ناکام ہو چکے ہیں۔ وسیب آج بھی متحد ہے، ہم سب کی منزل صوبہ سرائیکستان ہے۔ ان خیالات کا اظہار سرائیکستان صوبہ محازکے رہنماؤں خواجہ غلام فرید کوریجہ، ظہور دھریجہ،پروفیسر شوکت مغل، اکبر ملکانی، محمد اکبر انصاری، طارق خان جتوئی ایڈو وکیٹ،طارق خان جتوئی ایڈووکیٹ(بقیہ نمبر33صفحہ6پر)

،نور تھہیم ایڈووکیٹ اور غلام جیلانی خان دھریجہ ایڈووکیٹ نے 24اپریل یوم شہدائے بہاولپور کے موقعہ پر ویڈیو لنک کے ذریعے برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سرائیکی رہنماؤں نے کہا کہ مغالطے پیدا کرنے والوں کو تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہئے کہ سرائیکی صوبہ محاذ کسی اور نے نہیں اہل بہاولپور نے بنایا۔ تفصیل کا ذکر کرتے ہوئے سرائیکی رہنماؤں نے کہا کہ 24اپریل 1970،کو بہاولپور صوبہ تحریک کے پر امن جلوس پر گورنر جنرل عتیق لرٰحمان کے حکم پر گولی چلائی گئی جس سے بہاول پور کا فرید گیٹ خون سے لت پت ہو گیا۔ سینکڑوں افراد شہید و زخمی ہوئے اور ہزاروں گرفتار کر کے مچھ بلوچستان تک جیلیں بھر دی گئیں، حکمرانوں کی طرف سے اسیران کو رہائی کے بدلے معافی نامہ لکھنے کا کہا گیا مگر کسی ایک اسر نے بھی معافی نامہ نہ لکھ غریب کی نئی تاریخ رقم کی اور کہا کہ غلامی کی زندگی سے موت کو ترجیح دیں گے۔سرائیکی رہنماؤ ں نے کہا کے یہ حقیقت ہے کہ سرائیکی صوبہ تحریک میں قربانیاں اہل بہاولپور کی ہیں کہ بہاولپور صوبہ محاز کے تمام امیدواروں کی کامیابی کے بعد صوبہ نہ بنایا گیا تو بہاولپور صوبہ محاز کے اکابرین نے بہاولپور صوبہ محاز کو سرائیکی صوبہ محاز میں تبدیل کیا۔اور 1972،میں بہاولپو ر کے رہنما ریاض ہاشمی نے اپنی کتاب میں سرائیکی صوبے کا نقشہ شائع کیا۔1975،میں ملتان میں عالمی سرائیکی کانفرنس ہوئی تو اس میں لندن کے ڈاکٹر کرسٹو فرشیکل کے علاوہ بہاولپور کے نواب مامون الرشید عباسی، سیٹھ عبیدلرحمان،حاجی سیف اللہ خان اور افضل مسعود بھی شریک ہوئے۔سب نے سرائیکی صوبے کا مطالبہ کیا ظہور دھریجہ نے کہا 1972سے 2010تک سرائیکی صوبے کی تحریک چلتی رہی جب تحریک عروج پر تھی تو اس کے پیٹ میں چھرا گھونپنے کے لیئے اسٹیبشلمنٹ نے اپنے ایجنٹ محمد علی درانی کو بہاولپورصو بے کا نعرہ د ے کر بھیج دیا،اب یہ ڈیوٹی چوہدری طارق بشیر چیمہ دے رہا ہے اور کتنے شرم کی بات ہے فرید گیٹ بہاولپور میں شہدائے بہاولپور کے خون پر بھنگڑا طارق بشیر چیمہ کے باپ چوہدری بشیر چیمہ نے سقوط بہاولپور کے تین دن بعد 27 اپریل 1970ء کو انجمن الحاق پنجاپ کے پلیٹ فارم سے ڈالا تھا اور کہا تھا کہ بہاولپور صوبہ کبھی نہیں بننے دیں گے ظہور دھریجہ نے کہا اہل بہاولپور کو بیوقوف نہ بنایا جائے طارق چیمہ بھی وسیب کا دشمن ہے اور اس کا باپ بھی دشمن تھا۔غدار ابن غدار صوبے کی راہ میں رکاوٹ ہیں مگر ہم رکاوٹ کو پاش پاش کر دیں گے۔
غلام فرید