سندھ میں سکولز ، کالجز ، یونیورسٹیاں مکمل طور پر بند ،سرکاری دفاتر میں 20فیصد سے زائد عملہ نہ بلانے کا اعلان
کراچی ( ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی نے سندھ میں سکولز ، کالجز اور یونیورسٹیاں مکمل طور پر بند کرنے اور سرکاری دفاتر میں 20 فیصد سے زائد عملہ نہ بلانے کا اعلان کر دیا ، دفتری اوقات بھی صبح 9سے دوپہر 2 بجے تک محدود کر دیے ۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کورونا کے حوالے سے سب سے زیادہ تشویش ہے، لہٰذا سندھ کے سرکاری دفاتر میں 20 فیصد سے زائد عملہ نہ بلایا جائے، باقی عملے کو چھٹیاں نہٰیں ہوں گی بلکہ وہ فون پر رابطے میں رہتے ہوئے گھر بیٹھ کر کام کریں گے، ملازمین جن شہروں میں ہیں وہ شہر چھوڑ کر نہیں جا سکتے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ریسٹورنٹس میں ان ڈور اور آؤٹ ڈور ڈائن ان پر مکمل پابندی ہو گی ، صرف ٹیک اوے کھلا ہوگا۔ کسی بھی دکان میں شہریوں کو بغیر ماسک داخلے کی اجازت نہیں ہوگی ۔ جو ایس او پیز فالو کرے گا اسے اجازت ہے کہ وہ اپنا کاروبار کرے ۔ گڈز ٹرانسپورٹ ، انڈسٹریز کھلی رہیں گی ۔ وفاق سے گزارش کروں گا کہ انٹر نیشنل فلائٹ آپریشن معطل کر دیا جائے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اب تک صوبے میں 35 لاکھ 66ہزار سے زائد کورونا ٹیسٹ کر چکے ہیں ، سندھ میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح دیگر صوبوں سے کم تھی مگر گزشتہ ایک ہفتے سے اموات اور مثبت کیسز کی شرح بڑھ رہی ہے ، کل سندھ میں 952 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ چھ لوگ جاں بحق ہوئے ۔سندھ میں اب تک چار ہزار 600اموات ہوئیں ۔نجی دفاتر میں 50 فیصد عملے کے ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا، 50 فیصد سے زائد سٹاف والے نجی دفتر سیل کر دیں گے ۔
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کورونا صورتحال میں ہم نے ہسپتالوں میں مزید سہولیات فراہم کیں، سہولیات کے باوجود ہم گھبرائے ہوئے اور پریشان ہیں ، سوائے چین اور روس کے کہیں سے ویکسین نہیں مل رہے ، انتظار نہیں کر سکتے کہ جب سب بیڈز بھرجائیں گے تو سختیاں کریں گے ، ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ وفاق نے قدم نہ اٹھایا تو ہم مجبور ہوں گے ۔