13جماعتوں کا غیر فطری اتحاد جلد بکھر جائے گا، شاہ محمود قریشی
ملتان) نیوز ر پو رٹر)پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین و سابق وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم شہباز شریف کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کریں گے کہ جس شخص پر نیب کے مقدمات ہوں، فرد جرم عائد کی جانی ہو،اور وہ پاکستان کی نمائندگی کرے تو ملک کے وقار کو نقصان پہنچتا ہے۔ ہم سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کررہے ہیں کہ جب تک شہبازشریف مقدمے سے بری نہیں ہوتے(بقیہ نمبر25صفحہ6پر)
،ن لیگ کسی دوسرے رکن کو وزیراعظم نامزد کرے۔حکومت نے پہلا کام عوام کی بھلائی کا نہیں کیا بلکہ اپنے لوگوں کے نام ای سی ایل سے نکالے تاکہ انھیں باہر جانے میں آسانی ہو۔ نئی حکومت اور نئی کابینہ دیکھی ہے جس میں آدھے سے زیادہ لوگ ضمانت پر ہیں۔13جماعتوں کا غیر فطری اتحاد جلد بکھر جائیگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں سابق وفاقی پارلیمانی سیکرٹری خزانہ مخدومزادہ زین حسین قریشیسابق وزیر مملکت ملک عامر ڈوگر سابق صوبائی وزیر معین ریاض قریشی رکن صوبائی اسمبلی وسیم خان بادوزئی رکن صوبائی اسمبلی ندیم قریشی رانا عبدالجبار اشرف ناصر خان قربان فاطمہ شہباز قریشیرا آصف سمیت پی ٹی آئی ورکرز کی کثیر تعداد اس موقع پر موجود تھی۔ انہوں نے کہا تحریک انصاف پہلی جماعت ہے جس نے پولیٹیکل فنڈنگ متعارف کرائی، کیوں کہ ہمارے پاس چوری کا مال نہیں تھا، ہم نے بیرون ملک پاکستانیوں سے امداد طلب کی انہوں نے ایک ہفتے میں 22 کروڑ روپے جمع کرائے۔ہم نے اپنا مکمل ریکارڈ الیکشن کمیشن کیسامنے رکھ دیا، ہر سوال کا مفصل جواب دیا۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے حنیف عباسی کے کیس میں کہ تمام جماعتوں کے مالیاتی نظام کی تحقیق کی جائے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ 27تاریخ کو ہر ضلع میں کارکنان ضلعی الیکشن کمیشن کے دفاتر کے سامنے پرامن مظاہرہ کریں گے۔انہوں نے کہا پاکستان کے عوام ایک ایک چہرے کو دیکھ رہے ہیں جو لوٹے بنے۔ آنے والے انتخابات میں ان کو عبرت کا نشان بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا جنوبی پنجاب کا ملکی سیاست میں اہم کردار ہوتا ہے۔ جتنے سیاسی موڑ آئے ہیں جنوبی پنجاب نے سیاست کا رخ موڑا ہے۔ میں نے اسلام آباد پشاور کراچی لاہور کو تیار پایا کیا جنوبی پنجاب تیار ہے؟ جس کو یہ کہتے ہیں جعلی مینڈٹ تھا اس میں ملتان نے چھکے میں چھکا مارا 6 سیٹیں پی ٹی آئی کو دیں۔ چھکے میں سے دکی نکل گئی ایک کا تعلق ملتان اور دوسرے کا جلال پور پیر والا سے ہے کیا ان سے حساب لو گے۔انہوں نے کہا پریڈ گراونڈ عمران خان کاجلسہ سب نے دیکھا۔ پشاور کے لوگوں کی محبت دیکھی اور کراچی میں لوگوں کے سمندر کو دیکھا۔لاہور میں عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر دیکھا۔ جلسوں میں عوام نے واضح کیاکہ ہم چوروں اور لٹیروں کی حکومت کو نہیں مانتے۔ عوام نے اس امپورٹڈ حکومت کو مسترد کر دیا ہے۔ یہ امپورٹڈ حکومت سازش کی پیدا وار ہے۔ہماری پولیٹیکل کمیٹی کے اجلاس میں عمران خان نے کہا کہ عوامی رابطہ مہم جاری رکھنا چاہتا ہوں۔ خان کو ملتان کا تاریخی استقبال نہیں بھولا جب خرگوش نے شیر کو ڈھیڑ کردیا تھا۔میں خان کا پیغام لیکر پوچھنے آیا ہوں کہ کیا ملتان تیار ہے۔میں آج عمران خان کے جلسہ ملتان کا اعلان کر رہا ہوں۔29مئی کو عمران خان کا ملتان میں جلسہ ہوگا۔آج سے ہی عمران خان کے تاریخی استقبال کی تیاری رکھو۔انہوں نے کہا پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم ایک دوسرے کی نفی تھے راتوں رات نجانے کیا ہوا۔پیپلز پارٹی اور جمیعت علما اسلام کے منشور میں کوئی مطابقت ہے پھر یہ اکٹھے کیسے ہو گئے۔محسن ڈاور صاحب نے اسمبلی میں جو تقریر کی ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے کسی ایم این اے کے پاس کوئی معقول جواب نہیں تھا۔بلاول کہتاہے جب تک محسن داوڑ کو کابینہ میں نہیں لیتے میں وزارت کا قلمدان نہیں اٹھاوں گا۔شہباز شریف کہتا تھا کہ فلاں فلاں عمران خان کی اے ٹی ایم مشینیں ہیں آج وہ اے ٹی ایم مشینیں کس کی صفوں میں ہیں۔ حکومتی اجلاس میں لٹکے ہوئے چہرے خوف تاری لرزا بااندام جیسے کانپیں ٹانگتی ہیں۔انہوں نے کہا دکھ ہوتا ہے یہ سن کر بھٹو کا نواسا اور بے نظیر کا بیٹا لندن میں نواز شریف سے قومی اسمبلی کی 10سیٹوں کی خیرات لینے گیا۔انہوں نے کہا اللہ کا شکر ہے ہم نے اسلام فوبیا کے خلاف ایک قرار داد پہلے مسلم امہ پھر یو این سے منظور کروائی۔ انہوں نے کہا آج آزادی صحافت پر دباو ہے۔ جو سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کے حق میں لکھے اس کو دھمکیاں ملتی ہیں۔ایک قلمکار اپنا قلم چلائے گا اور قوم کے شعور کو اجاگر کرے گا۔میں پوچھتا ہوں تحریک انصاف کو کوریج سے محروم کیوں رکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہمارے پاس دو تہائی اکثریت نہیں تھی جس کی وجہ سے جنوبی پنجاب صوبہ نہیں بنا سکے۔ عمران خان کہتا ہے کہ مجھے دو تہائی اکثریت دو پھر میں نیا پاکستان بنا کر دکھاتا ہوں۔عوام ہمیں دو تہائی اکثرہت دیں تاکہ ہم ترامیم کرلے جنوبی پنجاب صوبہ قائم کر سکیں۔انہوں نے کہا ملک بھر کی طرح ملتان میں بھی ڈیزل کی شارٹیج ہے یہ کیوں ہو رہی ہے؟انہوں نے کہا 27رمضان پاکستان کی آزادی کا دن تھا۔ ہم نے 27 رمضان کو شب دعا کا اہتمام کرنا ہے۔ہم نے اس شب مل کر ملک اور قوم کی کیلئے خصوصی دعا کرنی ہے۔27 رمضان کو میری تجویز ہے کہ ملتان شہر کے اندرحضرت شاہ رکن الدین عالم کے مزار پر ویڈیو لنک کے ذریعے دعا کا اہتمام کریں گے۔تاکہ ہر شخص اس نیک شب دعا میں شامل ہو سکے۔
