لاہور ہائیکورٹ میں نوٹیفکیشن پیش بلدیاتی الیکشن روکنے کی درخواست داخل دفتر

 لاہور ہائیکورٹ میں نوٹیفکیشن پیش بلدیاتی الیکشن روکنے کی درخواست داخل دفتر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
ملتان)  خصو صی  ر پو رٹر)  لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج مسٹر جسٹس چوہدری محمد مسعود جہانگیر نے عوامی راج پارٹی (بقیہ نمبر24صفحہ6پر)
کے سربراہ جمشید احمد دستی کی بلدیاتی انتخابات روکنے کی درخواست الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن پیش کرنے پر داخل دفتر کردی ہے۔ قبل ازیں عدالت عالیہ میں پیٹشنر جمشید دستی نے کونسل محمد عامر خان بھٹہ کے ذریعے درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ پہلے مرحلے میں پنجاب کے 17 اضلاع میں لوکل گورنمنٹ انتخابات الیکشن آرڈیننس 2021 کے تحت کرائے جانے ہیں یہ آرڈیننس 11 دسمبر کو گورنر پنجاب نے جاری کیا جو 10 مارچ کو ختم ہونا تھا لیکن اس کا توسیعی نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا جسکی مدت 10 جون تک بڑھ گئی، جبکہ اس آرڈیننس کو ایکٹ کی شکل دینی چاہیے تھی اسمبلی موجود ہونے کے باوجود ایکٹ نہیں بنایا گیا،  الیکشن کی پولنگ 9 جون کو ہونا ہے جبکہ رزلٹ 14 جون کو ہے اور تب آرڈیننس کی بھی مدت ختم ہوجائے گی، تاہم الیکشن کمیشن نے موقف اپنایا کہ 21 اپریل کو لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج مسٹر جسٹس محمد شان گل نے الیکشن پراسس کو موجودہ جگہ پر روک دیا تھا جس پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 22 اپریل کس الیکشن روکنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے جس پر عدالت عالیہ نے جمشید دستی کی درخواست نمٹا دی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ایک درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پہلے مرحلے کے انتخابات میں لیبر کونسل اور ویلج کونسل کے انتخابات ہونا تھے جبکہ بعدازاں ضلع کونسل چیئرمین اور میونسپل کارپوریشن مئیر کے ہونا تھے لیکن ہر اقدام غیر قانونی طور پر اٹھایا گیا۔ آرڈینینس میں الیکشن کی ووٹنگ بذریعہ مشین کرائی جانی تھی لیکن ایسا کوئی سسٹم موجود ہی نہیں ہے اس لیے انتخابات کو روکا جائے۔ یاد رہے کہ 21 سے 25 اپریل تک کاغذات نامزدگی جمع ہونے تھے 27 اپریل سے 9 مئی تک سکروٹنی ہونی تھی اور 9 جون کو انتحابات تھے۔
داخل دفتر