ڈیزل بحران،گندم کٹائی متاثر،پٹرول پمپس پر طویل قطاریں
میلسی،کوٹ سبزل،ہارون آباد،میاں چنوں،پکھی موڑ (نمائندہ پاکستان،نامہ نگار،نمائندہ خصوصی)محسن وال میں ڈیزل کی قلت بحران کی شکل اختیار کر گئی۔ کسانوں کو ڈیزل نہ ملنے کے باعث گندم کی فصل کی کٹائی شدید متاثر ہو رہی ہے جبکہ ٹرانسپورٹرز کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ ڈیزل نایاب ہوگیا۔ گندم کی فصل کی کٹائی شدید متاثر ہے، کسان ڈیزل کیلئے لمبی قطاروں میں لگنے پر مجبور ہوگئے۔ ڈیزل کی فروخت بند ہونے سے مشکلات میں اضافہ ہوا ہے جبکہ(بقیہ نمبر6صفحہ6پر)
میاں چنوں کے دیہاتوں میں کپاس کی فصل بھی متاثر ہوئی۔دوسری طرف پی ایس او کا کہنا ہے کہ فصل کی کٹائی میں اضافہ اور محدود اسٹاک کے باعث ڈیزل کی طلب میں اضافہ ہوا جبکہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے ڈیزل محدود پیمانے پر درآمد کیا۔ہارون آباد اور گردونواح کے علاقہ جات میں ڈیزل کا بحران شدت اختیار کرنے لگا، ڈیزل کی عدم دستیابی سے شہری بالخصوص کسان ڈیزل کے حصول کیلئے خوار ہونے لگے ہیں جبکہ پٹرول پمپ مالکان ڈیزل 170روپے فی لیٹر بلیک میں فروخت کرنا شروع کردیا ہے، ڈیزل کی قلت کے باعث کاشتکاروں اور ٹرانسپوٹرز کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، ڈیزل نہ ملنے سے کپاس کی کاشت بھی شدید متاثر ہو رہی ہے، مقامی کاشتکاروں راحیل، عطاء اللہ، معظم عالم، یوسف، وقاص و دیگر کا کہنا ہے کہ گندم کی کاشت کے موقع پر کھاد مافیا نے یوریا کھاد غائب کردی تھی اور بلیک میں فروخت کرکے کاشتکاروں کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا گیا اب جبکہ کپاس کی کاشت کا موقع ہے تو تیل مافیا نے ڈیزل کا بحران پیدا کردیا ہے اور ڈیزل سے بھرے ٹینکر کے ٹینکر سٹاک کرلیے، بلیک میں ڈیزل کی فروخت جاری ہے مگر کوئی پوچھنے والا نہیں، اگر حالا ت ایسے ہی رہے تو ملک بھر میں زرعی اجناس کا بحران پیدا ہو جائیگا اور معیشت مزید کمزور ہو جائیگی، مقامی کاشتکاروں نے پرانے پاکستان کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کسانوں کے مسائل کا ادراک کرتے ہوئے انہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کرے اور انتظامیہ کو احکامات جاری کرے کہ وہ سرکاری ریٹ پر ڈیزل کی فروخت اور دستیابی کو یقینی بنائے تاکہ بروقت کپاس کی کاشت ہوسکے۔ کوٹ سبزل اور نواحی علاقہ جات سنجر پور، ولہار، ڈھنڈی، کوٹ سنجر خان، ماہی چوک اور دیگرمیں ڈیزل کا بحران شدت اختیار کرنے لگا، ڈیزل کی عدم دستیابی سے کسان ڈیزل کے حصول کیلئے خوار ہونے لگے ہیں جبکہ پٹرول پمپ مالکان ڈیزل180روپے فی لیٹر بلیک میں فروخت کرنا شروع کردیا ہے، ڈیزل کی قلت کے باعث زمینداروں اور کسانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، ڈیزل نہ ملنے سے کپاس کی کاشت بھی شدید متاثر ہو رہی ہے، مقامی کاشتکاروں اور زمینداروں رئیس میر محمد خالطی، حاجی گل حسن جونا، چوہدری میاں جاوید، عبدالغفار، حضور بخش، علی نواز، عبداللطیف، ذوالفقار علی اور دیگر کا کہنا ہے کہ گندم کی کاشت کے موقع پر کھاد مافیا نے یوریا کھاد غائب کردی تھی اور بلیک میں فروخت کرکے کسانوں کا معاشی قتل کیا گیا اب جبکہ کپاس کی کاشت کا ٹائم ہے تو تیل مافیا نے ڈیزل کا بحران پیدا کردیا ہے اور ڈیزل اسٹاک کر لیا ہے، بلیک میں ڈیزل کی فروخت جاری ہے مگر کوئی پوچھنے والا نہیں، اگر حالا ت ایسے ہی رہے تو ملک بھر میں زرعی اجناس کا بحران پیدا ہو جائیگا اور معیشت مزید کمزور ہو جائیگی، مقامی کسانوں زمینداروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کسانوں کے ترجیحی بنیادوں پر حل کرے اور انتظامیہ کو احکامات جاری کرے کہ وہ سرکاری ریٹ پر ڈیزل کی فروخت اور دستیابی کو یقینی بنائے تاکہ بروقت کپاس کی کاشت ہوسکے اور کسان مزید معاشی بدحالی سے بچ سکیں۔ شہروں کی طرح میلسی میں ڈیزل کی قلت۔ہارویسٹر سے فصل کی کٹاء اور نئی فصلوں کی بوائی متاثر ہونے لگی اس سلسلے میں کسان اتحاد کے صوبائی جنرل سیکرٹری نظام اللہ خان پاندہ کسان اتحاد کے صوبائی جنرل سیکریٹری نظام اللہ خان پاندہ نے تحصیل رپنماوں شبو خان بلوچ چوہدری ندیم عباس ہنجرا راو اطہر۔ عمران خان بلوچ کے ہمراہ بتایا کہ پنجاب کے بیشتر اضلاع میں پٹرول پمپوں پہ ڈیزل موجود ہونے کے باوجود ڈیزل نہیں دیا جارہا پمپوں پر لمبی قطاریں عین اس وقت جب گندم کی گہائی اورکپاس کی بیجائی عروج پر ہو تو ایسے اقدامات زراعت دشمنی کے ساتھ ساتھ ملک دشمنی کے مترادف ہے ایک طرف ڈیزل نہیں مل رہا دوسری طرف یوریا کھاد گوارہ ڈی اے پی کھاد بھی نہیں مل رہی حکومت اور انتظامیہ فوری طور پر ڈیزل اور کھاد کی دستیابی یقینی بناے ورنہ ڈی سی دفاتر اور اے سی دفاتر کے ساتھ ساتھ پمپوں اور کھاد ڈیلروں کابھی گھیرا کریں گے اس موقع پرفوجی حنیف کاشف شہزاد سندھڑ میاں زاھد جھنڈیر ملک شہزاد کھوارہ چوہدری وقار سلیم حسین اکرم جوگی چوہدری عبداللہ۔ خالق خان بھابھہ ڈاکٹر اے ڈی رانا مہر سعیدبھی موجودتھے کسان اتحاد میلسی تحصیل کے صدر حق نواز بھٹی نے بتایا کہ کسان پریشانی کے عالم میں دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور، ہے ڈیزل نہ ملنے کی وجہ سے فصل کی بوائی سمیت گندم کی کٹائی شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ حکومت فی الفور ڈیزل اور کھاد کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ اس موقع پر زاہد ممرا، سید سبطین عابد شاہ، فریاد جٹ، چوہدری سرفراز، جمشید سنڈھل، اقبال خان ترین، اللہ وسایا بھابھ، قاضی ذوالقرنین، شہزاد لوٹھڑ، محمد حسین، امجد خان وسیر، فیاض چھوہن، راجو ہنجرا، محسن بھابھہ، حنیف پٹھان اور کثیر تعداد میں عہدے دارن موجود تھے۔)ڈیزل کا بحران کسان پریشان پنجاب بھر کی طرح ضلع وہاڑی کے قصبے ماچھیوال میں بھی ڈیزل کا بحران شدت اختیار کرگیا بحران ختم نہ ہونے کی صورت میں کسان اتحاد کا اسلام آباد کی طرف مارچ کرنے کا اعلان ڈیزل کا بحران کسان پریشان پنجاب بھر کی طرح ضلع وہاڑی میں بھی ڈیزل کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے پٹرولیم ایسوسی ایشن کاکہناہے کہ پٹرول پمپس سے محدود پیمانہ پر ڈیزل کی سپلائی جاری رکھے ہوئے ہیں کیونکہ پٹرولیم کمپنیوں نے ڈیزل کی ترسیل روک دی ہے۔ڈیزل کے ساتھ ہی پٹرول کا بحران بھی سر اٹھانے لگاہے۔ موجود سٹاک سے کسانوں اور ٹرانسپورٹر کو ڈیزل فراہم کر رہے ہیں مرکزی جنرل سیکرٹری کسان اتحاد چوہدری افتخاراحمد کاکہناہے کہ ڈیزل کے بحران کی وجہ سے گندم کی فصل شدید متاثر ہورہی ہے۔ڈیزل بحران ختم نہ کیاگیا تو کسان اتحاد اسلام آباد کی طرف مارچ کرے گا ڈیزل بحران کی وجہ سے زراعت کے ساتھ ساتھ ٹریفک کا پہیہ بھی رکنے کے خدشات پیدا ہو رہے ہیں۔کھاد کے بحران کے بعد ڈیزل ک خوا بحران حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔کسانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ڈیزل کی سپلائی بحال کی جائے تاکہ زراعت کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت کابھی نقصان نہ ہو
