ہاسٹل میں لڑکی ہلاک،گرفتار افراد سے تفتیش، سنسنی خیز انکشافات 

ہاسٹل میں لڑکی ہلاک،گرفتار افراد سے تفتیش، سنسنی خیز انکشافات 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
 ملتان (وقائع نگار)تھانہ گلگشت کے علاقے ہاسٹل میں لڑکی کے جاں بحق ہونے کا معاملہ گرفتار افراد نے سنسی خیز انکشافات کیئے۔جسں کے بعد مقامی پولیس حرکت(بقیہ نمبر28صفحہ6پر)
 میں آگئی ہے۔تفصیل کے مطابق تھانہ گل گشت کے علاقے امام بارگاہ حیدریہ کے قریب ہاسٹل ہوم سویٹ ہوم واقع ہے۔جہاں سیالکوٹ کی رہائشی فاطقہ کاظمی رہائش پذیر تھی۔جسکی ایک روز قبل اچانک طبیعت خراب ہو گئی۔جس کو اسکی روم میٹ نورین زہرہ اور اسکا دوست سید محمد حیدر فوری طور پر گھبرا کر نشتر ہسپتال لے آئے۔جہاں ڈاکٹروں نے فاطمہ کی موت کی تصدیق کی تو۔نورین اور حیدر نے موقع پاکر بھاگنے کی کوشش کی۔مگر پولیس نے دونوں کو حراست میں لے لیا۔اطلاع ملنے پر مقامی پولیس آگئی۔جنہوں نے لاش کا پوسٹ مارٹم کروایا۔اور کاش ورثا کے حوالے کردی۔جبکہ پوسٹ مارٹم میں تشدد سے مارنے کے بظاہر شواہد نہیں ملے۔لیکن جسم کے نمونے لیکر پنجاب فرانزک لیبارٹری برائے تجزیہ بھیجوا دیئے ہیں۔ دوسری طرف ایس پی گل گشت نے زیر حراست دونوں سے تفتیش کی۔تو متوفیہ کے دوست حیدر نے انکشاف کیا کہ فاطقہ کاظمی پارٹی گرلز تھی اورآئس نشہ کا استعمال بھی کرتی تھی جس کی اچانک طبیعت ناساز ہونے پر ہم ڈرگئے تھے اورعلاج معالجہ کے لئے نشترہسپتال منتقل کیا۔ موت واقع کی اطلاع سن کر فرار ہونے کی کوشش کی۔تو اسی اثنا میں کینٹ چوکی کے ہتھے چڑھ گئے۔زیرحراست ملزم نے مزید کہاکہ فاطقہ کاظمی کی حرکات کے متعلق شیخ شہزاد جو ہاسٹل مالک بھی بخوبی جانتا تھاجو مختلف اوقات میں استعمال کرتا رہا۔ پولیس کے مطابق گرفتار افراد کے بیان بعد تفتیش کا دائرہ کار وسیع بڑھا دیاگیا تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ثابت ہوپائے گاکہ فاطقہ کاظمی سے زیادتی ہوئی ہے یانہیں قبل ازوقت کچھ کہناٹھیک نہ ہوگا۔مزید کارروائی کاسلسلہ شروع ہے۔