فلسطین میں یہود گردی کےخلاف مظاہرے ،اسرائیلی فوج کے تشدد سے کئی زخمی
رام اللہ( اے این این ) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے ہفتہ وار احتجاجی مظاہروں کو کچلنے کے لیے اسرائیلی فوج نے طاقت کا استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں غیرملکی انسانی حقوق کے کارکنوں سمیت درجنوں افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ فلسطینی شہری مغربی کنارے میں یہودی غنڈہ گردی، صہیونی نسل پرستی، یہودی آباد کاری اور فلسطینیوں کی جبرل بے دخلی کےخلاف ہفتہ وار احتجاج کر رہے تھے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مرکزی شہر رام اللہ میں عوامی مزاحمتی کمیٹی برائے یہودی آباد کاری نے اپنے ایک بیان میں جمعہ کے روز ہونے والے احتجاجی مظاہروں اور ان پر اسرائیلی فوجیوں کے تشدد کی تفصیلات بتائیں۔بیان میں بتایا گیا کہ بلعین کے مقام پر فلسطینیوں کی احتجاجی ریلی پر اسرائیلی فوج نے اشک آور گیس کے گولے پھینکے،ان پر لا ٹھیاں برسائیں جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔زخمیوں میں کینیڈین صحافی ڈیوڈ کٹنبیرگ کو بھی آنسو گیس کا ایک گولہ لگا جس کے نتیجے میں اس کا ایک ہاتھ اور ایک پاو¿ں زخمی ہوگئے۔عینی شاہدین کے مطابق مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے ان پر کیمیکل سے ملاوٹ شدہ گندہ پانی بھی چھڑکا گیا۔مظاہرین میں مقامی فلسطینیوں کے علاوہ ایک اسپانوی انسانی حقوق کے گروپ کے نمائندگان بھی شریک تھے، انہوں نے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر نسلی امتیاز بند کرو، یہودی آباد کاری کےخاتمے اور فلسطینیوں پر صہیونی مظالم کو روکنے کے مطالبات درج تھے۔ادھرمغربی کنارے کے ایک دوسرے شہر کفر قدوم میں فلسطینیوں کی ایک احتجاجی ریلی پرصہیونی فوج نے حسب معمول آنسو گیس کے گولے پھینکے اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر واٹر کینن کے ذریعے پانی بھی پھینکا گیا۔ مظاہرے میں شریک ایک فرانسیسی انسانی حقوق کی مندوبہ بھی زخمی ہوگئی۔