انتظامیہ نے آنکھیں بندکرلیں دارالامان میں پناہ لینے والی خواتین کو باہر آنے جانے کی کھلی چھٹی

انتظامیہ نے آنکھیں بندکرلیں دارالامان میں پناہ لینے والی خواتین کو باہر آنے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور( دیبا مرزا سے)لاوارث اور بے سہارہ بچوں، خواتین کے لئے قائم دارالامان آہستہ آہستہ سیر گاہ میں تبدیل ہوتا جارہا ہے۔ قواعدو ضوابط کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ جبکہ سپرنٹنڈنٹ بزات خود لاقانونیت کو ہوا دینے کا باعث بن رہی ہیں۔ گھریلو متنازعات، مخالفت اور دشمنیوں کی خاطر گھروں کو خیر آباد کہہ کر آنے والی خواتین کو مقررہ اوقات کے بعد سنٹر سے باہر آنے جانے کی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے۔جو کسی وقت بھی بڑے حادثہ کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے۔ سپرنٹنڈنٹ دارالامان نے اس ساری صورتحال سے دانستہ چشم پوشی کررکھی ہے اور اصل حقائق چھپانے کی خاطر میڈیا کے دارالامان میں داخلے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اس حوالے سے گزشتہ روز پاکستان کی طرف سے دارالان کے سروے کی کوشش کی گئی تو باہر تعینات نگران عملے کا مو¿قف تھا کہ سپرنٹنڈنٹ مصباح عزیز نے سختی سے حکم دیا ہے کہ میڈیا کو اندرنہیں آنے دینا ۔ ”پاکستان“نے خفیہ ذرائع سے اس داخلے پر پابندی کی وجہ جاننی چاہی تو معلوم ہوا کہ لاوارث اور بے سہارا بچوں کے لئے بنائی گئی پناہ گاہ سیر گاہ میں بدلتی جارہی ہے۔ یہاںپر پناہ کے لئے آنے والی خواتین کو دن کے اجالے میں تو اپنوں سے ملنے کے لئے پاپڑ میلنے پڑتے ہیں، لیکن شام کے بعد وہ آزادانہ باہر آتی جاتی ہیں۔دنیا سے تنگ آکر یہاں پر پناہ لینے والی خواتین یہاں پر بھی خود کو محفوظ نہیں سمجتی ہیں اور سپرنٹنڈنٹ کی اجازت کے بغیر عزیز سے بات چیت نہیں کرسکتی ہیں۔ سپرنٹنڈنٹ مصباح نے اپنی تعیناتی کے چند روزبعد ہی من مانی کا بازار گرم کرلیا ہے اور میڈیا کے بارہا دروازے پر جانے کے باوجود اس سے بات کرنے سے انکاری ہے۔ جب کے دارالامان کے باہر تعینات عملے سے کہا ہے کہ مصباح عزیزنے سختی سے حکم دیا ہے کہ میڈیا کو اندر آنے نہ دیا جائے اور میرا جب بھی پوچھا جائے تو کیہہ دیا جائے میں عدالت گئی ہوں، موجود نہیں ہوں۔