ہال روڈ پر جابجا ناجائز تعمیرات ،پارکنگ سٹینڈ ،سٹرک تنگ ہونے سے لوگوں کا گزرنا محال
لاہور(تحقیقاتی رپورٹ:اسد اقبال،تصاویر عمر شریف)ایشیاءکی سب سے بڑی الیکٹرونک مارکیٹ ہال روڈ انتظامیہ کی غفلت، ہوس اور سیاسی رفاقب کی بناءپر گوں نہ گوں مسائل سے دوچار ہے۔ جا بجا قائم تجاوزات، بے ہنگم دوطرفہ ناجائز پارکنگ اور خلاف ضابطہ ہورڈنگ وسائن بورڈز نے ایک ہنگامہ برپا کررکھا ہے۔نالے کے اُوپر سرکاری جگہ پر کمرشل پلازوں اورعارضی سٹالوں کی تعمیر بوی ہال روڈ پر بے ہنگم پن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔روزنامہ”پاکستان“ کی جانب سے گذشتہ روز کئے گئے سروے کے دوران ہال روڈ کے پس پردہ کئی ایک کہانیوں کا انکشاف ہوا۔تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں واقع ایشیاءکی سب سے بڑی الیکٹرانک مارکیٹ جہاں پر ملک بھر سے چھوٹے تاجروں کی بڑی تعداد تھوک اشیاءکی خریداری کیلئے رجوع کرتے ہیں۔ضلعی حکومت کی عدم توجہی کے باعث بیوپاریوں کو کئی ایک مسائل کا سامنا ہے۔ ہال روڈ پر سب سے اہم مسئلہ پارکنگ اسٹینڈ کا ہے۔ضلعی حکومت اور تاجر یونین نے اپنے مالی مفادات کی خاطر ہال روڈ کے دونوں اطراف بیس بیس فٹ کی موٹر سائیکل و گاڑی اسٹینڈ قائم کروادئیے ہیں جس سے ہال روڈ کا راستہ سکڑ کر محدود ہوکر رہ گیا ہے۔جہاں پر ہر وقت ٹریفک کا جام رہنا معمول اور خریداروں کا پیدل گزرنا محال بن چکا ہے۔انجمن تاجران ہال روڈ کی ملی بھگت سے دونوں اطراف پکی لائنیں لگواتے ہوئے پارکنگ کیلئے جگہ مختص کردی گئی ہے جس سے روزانہ ہر اسٹینڈ سے ہزارو ںروپے آمدن تو اکٹھی کی جاتی ہے تاہم ہال روڈ کی بہتری کیلئے کچھ خرچ نہیں کیا جاتا۔ضلعی حکومت کی عدم توجہی اور تاجر یونین کی آشیر باد نے ہال روڈ کے حسن کو ماند کردیا ہے۔ ہال روڈ پر وسیع پیمانے پر جہاں الیکٹرونک مصنوعات کی فروخت ہوتی ہے وہیں نوسر باز مافیا بھی سرگرم ہوکر سادہ لوح شہریوں کو دو نمبر،جعلی اشیاءکی فروخت کرکے لوٹ رہے ہیں۔ ہال روڈ پر موبائل فونز کی ڈمیاں اور خراب موبائل بھی فروخت ہوتے ہیں جس کی پشت پناہی تاجروں کو علاقہ پولیس کی جانب سے ہوتی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ہال روڈ پر جہاں خریداروں کو کئی ایک مسائل کا سامنا ہے وہیں بااثر مافیا نے ہال روڈ پر قائم نالہ پر غیر قانونی پلازے تعمیر کرکے جگہ پر قبضہ جما رکھا ہے جن کی سرپرستی بعض حکومتی سیاسی اہلکار کرتے ہیں۔ دوسری جانب ٹریفک کیلئے بے ہنگم پن کی ایک اور وجہ تجاوزات کا قائم ہونا ہے۔ دکان داروں نے عارضی سٹالز قائم کرواتے ہوئے فٹ پاتھ کو اپنے قبضہ میں لے رکھا ہے اور ہر سٹال ہولڈر سے روزانہ300 روپے سے لے کر1ہزار روپے تک وصول کئے جاتے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ہال روڈ پر تجاوزات اور پارکنگ کے خاتمہ کیلئے ضلعی حکومت کو کریک ڈاﺅن کرنا چاہیے جس کے بغیر ہال روڈ کے مسائل کسی طور پر حل نہ ہوں گے۔