لائن آف کنٹرول کے قریب مزید سرنگوں کی موجودگی کو خارج ازامکان قرار نہیں دیا جاسکتا :بھارت
سرینگر(آن لائن)بھارت نے دعوی کیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر کی صورتحال مجموعی طور پر کافی بہتر ہو چکی ہے لیکن سرحد پار سے اب بھی ریاست میں حالات کو بگاڑنے کی کوششیں جاری ہیں،سیز فائر کی خلاف ورزی کے حالیہ واقعات کا معاملہ پاکستان کے ساتھ اٹھایا جائے گا اور اسے وضاحت کرنا ہو گی ، بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول کے نزدیک مزید خفیہ سرنگوں کی موجودگی کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار بھارتی سیکرٹری داخلہ آر کے سنگھ نے جموں و کشمیر میں امن امان کی صورتحال اور عسکریس پسندانہ سرگرمیوں کا جائزہ لینے کیلئے ہنگامی دورے پر جموں کے بعد سرینگر پہنچنے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہو ئے کیا۔ سیکرٹری داخلہ نے سرینگر میں ریاستی گورنر این این ووہرا کیساتھ تبادلہ خیال کیا۔ اپنی ڈیڑھ گھنٹہ طویل میٹنگ میں گورنر اور مرکزی ہوم سیکرٹری نے سرحدوں کی صورت حال اور موجودہ بیرونی سیکورٹی صورتحال کو زیر بحث لایا۔ اس کے علاوہ اندرونی امن وقانون سے متعلق معاملات پر بھی غور و خوض کیا گیا۔ایل او سی کے آر پار تجارت سے متعلق معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ ریاست میں امن و قانون پر بھی غور کیا گیا۔ وہ وزیر اعلیٰ اور دیگر سیکورٹی حکام کے ساتھ ملاقات کریں گے۔اس سے قبل جموں میں فوج اور نیم فوجی دستوں کے اعلیٰ افسران کیساتھ ملاقاتیں کیں ،جن میں سرحد پار سے فائرنگ اور دراندازی کے حالیہ واقعات پر غور وخوض کیا گیا۔ آر کے سنگھ نے سرحدی علاقوں میں مزیدخفیہ سرنگوںکی موجودگی کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کہ بین الااقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر پاکستانی فوج کی بلاجواز فائرنگ کا مقصد مجاہدین کو دراندازی کا موقعہ فراہم کرنا ہے۔ مرکزی داخلہ سیکرٹری نے سانبہ سیکٹر میں خفیہ سرنگ کے مقام چھچوال اور دیگر کئی سرحدی علاقوں کا دورہ بھی کیا۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھارتی داخلہ سیکریٹری نے سا مبا سیکٹر میں خفیہ سرنگ کے تناظر میں کہا کہ جموں و کشمیر میں بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول کے نزدیک مزید ایسی خفیہ سرنگوں کی موجودگی کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس سنگین معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات کی جا رہی ہے اور پوری ریاست میں کنٹرول لائن کے نزدیک اس حوالے سے تحقیقات شروع کی گئی ہے۔آر کے سنگھ نے بتایا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال مجموعی طور پر کافی بہتر ہو چکی ہے لیکن سرحد پار سے اب بھی ریاست میں حالات کو بگاڑنے کی کوششیں جاری ہیں۔