داعش کے خاتمے کےلئے عالمی کوششیں ناگزیر ہیں،حیدرالعبادی
بغداد(آئی اےن پی) عراق کے نامزد وزیر وزیراعظم حیدر العبادی نے کہا ہے کہ سخت گیر گروپ دولت اسلامی عراق وشام (داعش) کے جنگجوو¿ں کے خاتمے کے لیے عالمی کوششیں ناگزیر ہیںجبکہ اےرانی وزےر خارجہ محمد جواد ظرےف کاکہنا ہے کہ عراق میں ایرانی فوجیوں کی موجودگی کی اطلاع درست نہیں ،عراقی سرزمین پر ایک بھی ایرانی فوجی موجود نہیں ہے کیونکہ عراق کو ان فوجیوں کی ضرورت نہیں ہے۔غےر ملکی مےڈےا کے مطابق انھوں نے یہ بات بغداد میں ایرانی وزیرخارجہ محمد جواد ظریف کے ساتھ ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی ہے۔جواد ظریف نے ایران کی جانب سے عراق کو اس کی علاقائی سالمیت اور جنگجوو¿ں کے خلاف جنگ میں حمایت کا اعادہ کیا ہے۔عراق کے نامزد وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے اس ملاقات کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حیدر العبادی نے داعش جیسے دہشت گرد گینگ کی موجودگی میں خطے کو درپیش خطرات کی نشاندہی کی ہے اور اس دہشت گرد تنظیم کے خاتمے کے لیے علاقائی اور عالمی کوششوں کی ضرورت پر زوردیا ہے۔بعد میں ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے اپنے عراقی ہم منصب ہوشیار زیباری کے ساتھ مشترکہ نیوزکانفرنس میں کہاکہ ہمیں عراق میں جاری جمہوری عمل کے بارے میں خوشی ہے کہ اس کے ذریعے وزیراعظم حیدر العبادی کا قومی حکومت کی تشکیل کے لیے انتخاب کیا گیا ہے جس میں عراق کے تمام فرقوں کے نمائندے شامل ہوں گے۔انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران عراق کے ساتھ کھڑا ہے اور وہ اس ملک کے اتحاد ،استحکام اور سکیورٹی کو اپنی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیح قرار دیتا ہے۔
جواد ظریف سے جب صحافیوں نے ایرانی فوجیوں کے عراقی فورسز کے ساتھ مل کر داعش کے جنگجوو¿ں کے ساتھ لڑنے سے متعلق رپورٹس کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے اس کے جواب میں کہا کہ عراق میں ایرانی فوجیوں کی موجودگی کی اطلاع درست نہیں ہے۔عراقی سرزمین پر ایک بھی ایرانی فوجی موجود نہیں ہے کیونکہ عراق کو ان فوجیوں کی ضرورت نہیں ہے۔واضح رہے حال ہی میں یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ ایرانی فوجی عراقی فورسز کے ساتھ مل کر شام کے شمالی شہر تکریت اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں داعش کے جنگجوو¿ں کے خلاف لڑرہے ہیں۔