طاہر القادری کے کردار کو بنیاد بنا کر مسلک اہلسنت پر تنقید درست نہیں،اشرفجلالی

طاہر القادری کے کردار کو بنیاد بنا کر مسلک اہلسنت پر تنقید درست ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(سٹاف رپورٹر)سربراہ تحریک صراطِ مستقیم ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی کی زیر صدارت تحریک صراط مستقیم پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کے ہنگامی اجلاس جامع مسجد نگاہ مصطفی ﷺ میڈیکل ہاﺅسنگ سکیم لاہور میں گذشتہ رات ہوا جس میں خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے کہا کہ طاہرالقادری کے کردار اور افکار کو بنیاد بنا کر مسلک اہلسنت پر تنقید کی اجازت نہیں دی جائے گی اکھنڈبھارت کے علمبردار کانگرسی ملا ہرگزطاہر القادری کی آڑ میں اہل سنت و جماعت کو تنقید کا نشانہ مت بنائیں کیونکہ اس شخص کا امام اہلسنت اعلیٰ حضرت امام احمد رضابریلوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے عقائد و نظریات سے ہر گز کوئی تعلق نہیں اکابرین اہلسنت نے آج سے تیس سال پہلے ہی اسے عاق قرار دے دیا تھا یہی وجہ ہے کہ آج تنظیمات اہل سنت اور علماءو مشائخ اہلسنت نے اس سے لا تعلقی کا عملًا ثبوت دیا ہے پاکستان کی پارلیمنٹ کی 66 سالہ تاریخ میں ملک کے مقدس ادارے کے سامنے جو ملک کی ناک کی حیثیت رکھتا ہے اتنی عریانی فحاشی کا مظاہرہ کسی گئے گزرے شخص نے بھی نہیں کیا جتنا طاہر القادری اور عمران خان نے اپنے دھرنوں کے ذریعے کیا ہے ان کے انقلاب اور آزادی کا مفہوم روحانی اور اخلاقی اقدار کی بیحرمتی ہے ان کے دھرنوں کے خرافات اور حکمرانوں کے غیر سنجیدہ احکامات سے پوری دنیا میں اسلام اور پاکستان کے تشخص کو نقصان پہنچ رہا ہے دھرنا شو کی وجہ سے پاک فوج کی دہشت گردوں کے خلاف تاریخی کامیابیاں پس منظر میں چلی گئی ہیں پاکستانی قوم دہشت گردوں کی کمر توڑنے والے قومی ہیروز کو داد تحسین پیش کرنے کی بجائے مداریوں کا شو دیکھنے میں مصروف ہے
۔۔ لہذا قومی غیرت و حمیت سے متصادم یہ کھیل فورا ختم کیا جائے ۔اجلاس میں پیر سید محمد اصغر علی شاہ ،مولانا سید محمد ابو بکر عمار شاہ ،مولانا محمد عبدالکریم جلالی ، مولانا قاری فرمان علی جلالی ، مولانا محمد مرتضی علی ہاشمی ،مولانا محمد یونس قادری ، مولانا محمدصدیق مصحفی جلالی ،مولانا محمد فیاض قادری ،مولانا محمدنیاز احمد سعیدی ، مولانا محمد لطیف توگیروی ، مولانا محمد خالد محمود فریدی ، مولانا محمد فیاض جلالی ، مولانا محمد حامد مصطفی جلالی ، مولانا خلیل مہروی ، مولانا محمد عمر دراز ، مولانا محمد مظہر اقبال نورانی ، مولانا محمد ریاست علی جلالی ، مولانا احمد رضا قصوری کے علاوہ درجنوں علماءکرام نے شرکت کی ۔