’’تبدیلی آ نہیں رہی تبدیلی آ گئی ہے ‘‘ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پوری قوم کو حیران کر دیا
دنیا میں آپ کو کہیں ایک ملک بھی ایسا نہیں ملے گا جس نے اپنی زبان چھوڑ کر کسی غیر ملکی زبان کو استعمال کر کے ترقی کی ہو؟ پاکستان میں میں انگریزی سمجھنے والے پانچ فیصد سے زیادہ نہیں ہیں لیکن یہ بد قسمتی نہیں ہے تو کیا ہے کہ آج بھی آپ دیکھ سکتے ہیں کہ امتحانی مراحل اور انٹرویوز میں وہی امیدوار کامیاب ہوتے ہیں جن کی انگریزی اچھی ہوتی ہے، چاہے نفسِ مضمون میں وہ کتنے ہی کم زور کیوں نہ ہوں؟۔اردو اپنے حق کے مطابق اگر مروج نہیں ہو سکی ہے تو اس کا ایک معاشرتی نقصان یہ بھی ہے کہ جن لوگوں کی انگریزی اچھی نہ ہو وہ انگریزی جاننے والوں سے عموماً خود کو کم تر سمجھنے لگتے ہیں اور نتیجتاً اپنی قوت کار کو گھٹا لیتے ہیں۔نیا پاکستان بن چکا ہے اور نئے پاکستان بنانے کے دعوے دار بر سر اقتدار آ چکے ہیں ،ایسے میں وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ایک ایسا بیان سامنے آیا ہے جو تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہو سکتا ہے ،وزیر خارجہ کے اس بیان نے پاکستانی قوم کو خوش گوار حیرت میں مبتلا کر دیا ہے ۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ’’ مجھے اپنی زبان پر فخر ہے، یہ میری قومی شناخت ہے، میں انگریزی زبان کا مختاج نہیں ہوں، میں سنجیدگی سے سوچ رہا ہوں کہ اقوام متحدہ کے اجلاس میں اردو میں تقریر کیوں نہ کروں‘‘ ۔
۔۔۔۔ویڈیو دیکھیں ۔۔۔۔