"دیکھنا پڑے گا کہ کون کتنی اچھی بولنگ کررہا ہے اور ۔ ۔ ۔" بولنگ کوچ کیلئے درخواست دینے کے بعد وقار یونس نے اپنے عزائم بھی بے نقاب کردیئے، کوچ کی خصوصیات بھی گنوادیں
کراچی (ویب ڈیسک) پی سی بی کو بولنگ کوچ کے لیے درخواست دینے والے وقار یونس کا کہنا ہے کہ بولنگ کوچ کو بائیومکینک کی بھی سمجھ ہونی چاہیے تاکہ بولرز کے ایکشن پر بھی کام کر سکے، انھوں نے کہا کہ نوجوان کرکٹرز کی کوچنگ بہت ضروری ہے، ایک اچھا کوچ ہونا چاہیے جسے کرکٹ، بولنگ اور بائیومکینک کی سمجھ ہو، کسی کے ایکشن میں خرابی ہو تو وہ اسے درست کر سکے،نوجوان بولرز کو انسپائر کرنا چاہیے تاکہ وہ ٹیم کو آگے لے جا سکیں مجھے اگر موقع ملا تویہی کروں گا۔ایکسپریس نیوز کے مطابق نجی ویب سائٹ کو دیئے گئے انٹرویو میں ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس وائٹ اور ریڈ بال دونوں کے باصلاحیت بولرز موجود ہیں، شاہین شاہد آفریدی کے آنے سے مثبت فرق پڑا، مجھے فہیم اشرف کی ورلڈکپ اسکواڈ میں عدم شمولیت کا بڑا دکھ ہوا تھا،امید ہے وہ واپس آئیں گے، فہیم بہت اچھا آل راؤنڈ اور بیٹنگ بھی اچھی کرتا ہے، اسی طرح شاداب خان اچھا بولر ہے، ٹیسٹ کرکٹ میں محمد عباس موجود ہیں، مجھے نہیں پتا کہ راحت علی کی ان دنوں کیسی کارکردگی ہے، دیکھنا پڑے گا کہ کون کتنی اچھی بولنگ کررہا ہے،اسی کے ساتھ تجربے کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا،ہمیں نوجوان بولرزکو بھی دیکھنا ہوگا، انڈر19کا ٹیلنٹ دیکھیں گے، مجھے نہیں پتا کہ وہاں کون سے پلیئرز آ رہے ہیں لیکن ہمارے پاس ٹیلنٹ یقیناً بہت ہے۔
انھوں نے کہا کہ ورلڈکپ میں پاکستانی بولرز نے اچھی بولنگ کی، عماد وسیم اور شاداب کا کھیل بہتر رہا، مگر بطورگروپ بولرزکچھ اہم میچز میں پرفارم نہیں کر سکے، فارم تھوڑی تاخیر سے آئی،آسٹریلیا کیخلاف میچ جیتنا چاہیے تھا مگر ہماری بولنگ خراب رہی، پریشر ختم ہوا تو کارکردگی بہتر ہونا شروع ہو گئی، میگا ایونٹ سے پہلے انگلینڈ میں کھیلنے سے اچھی تیاری کا موقع ملا تھا لیکن بدقسمتی سے سلیکشن سمیت کچھ مسائل ہوئے۔سابق کوچ نے کہا کہ کون ٹیم میں ہو گا کون نہیں آخری وقت تک پلیئرز کو کچھ پتا نہ تھا، اس سے اعتماد کم ہوا، اسی لیے ابتدائی چند میچز میں کارکردگی اچھی نہ رہی، اعتماد آیا تو بہتر بولنگ شروع کی، بیٹنگ بھی اچھی رہی، بابر اعظم ورلڈکلاس بیٹسمین اور حارث سہیل بہت اچھے کرکٹر ہیں،امام الحق کی کارکردگی بھی اچھی رہی،ٹیلنٹ تو پاکستان کے پاس ہمیشہ ہوتا ہے لیکن بدقسمتی سے اس ورلڈکپ میں اس کا استعمال نہیں کر سکے۔