کراچی کا وہ مسئلہ جس کے لیے سیکیورٹی اداروں سے مدد لینے کا فیصلہ کرلیا گیا

کراچی کا وہ مسئلہ جس کے لیے سیکیورٹی اداروں سے مدد لینے کا فیصلہ کرلیا گیا
کراچی کا وہ مسئلہ جس کے لیے سیکیورٹی اداروں سے مدد لینے کا فیصلہ کرلیا گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(ویب ڈیسک) ادارہ فراہمی ونکاسی آب کراچی نے شہر میں گلی گلی سیوریج اوور فلو اور سڑکوں سے اچانک گٹروں کے ڈھکن غائب ہونے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے اسے سنگین سازش قرار دیا ہے،ادارے نے اس حوالے سے سیکیورٹی اداروں سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ایکسپریس کے مطابقبارشوں کے پانی کی سیوریج کے گٹروں سے نکاسی کے باعث صورتحال ابتر ہوئی ، گلی گلی سیوریج اوور فلو میں شرپسند عناصر ملوث ہیں،واٹر بورڈ نے اعلیٰ حکام کو آگاہ کر دیا، باوثوق ذرائع کے مطابق شہر میں اچانک گلی گلی سیوریج اوور فلو اور گٹروں کے ڈھکن غائب ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے شرپسند عناصر کی سازش قرار دیا ہے ، واٹر بورڈ حکام نے اس سلسلے میں بمعہ ثبوت اعلیٰ حکام کو آگاہ کردیا ہے جس میں گٹروںکو بوریا ڈال کر بند کیے جانے سمیت راتوں رات گٹروں کے ڈھکن غائب ہونے کے واقعات شامل ہیں۔

واٹر بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں نکاسی آب کی ابتر صورتحال کا نزلہ واٹر بورڈ پر گرانے کی سازش کی جارہی ہے،واٹر بورڈ کے سینئر افسران کا کہنا ہے کہ پیٹرول ڈیزل کی لوٹ مار کے لیے ڈی ایم سیز شہر بھر کا کچرا لینڈ فل سائٹ پر ڈالنے کے بجائے برساتی نالوں میںپھینک رہے ہیں ۔جس کے باعث بارشوں کے دوران برساتی نالے بند ہونے سے پانی کی نکاسی کے لیے واٹربورڈ کے سیوریج لائنوں کو استعمال کر کے اسے نقصان پہنچایا گیا ہے گٹروں میں نہ صرف کچرا اورمٹی ڈالی ڈالی گئی بلکہ جانوروں کی آلائشیں بھی گٹروں سے نکل رہی ہیں متعدد مقامات پر گٹروں سے بوریاں نکالی گئیں جو کہ سیوریج سسٹم کو جام کرنے کے لیے شرپسند عناصر کی جانے سے ڈالی گئی تھیں،واٹر بورڈ نے موجودہ صورتحال میں قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مدد مانگنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں سندھ حکومت کے اعلیٰ حکام کو صورتحال سے آگاہ کردیا گیا ہے۔