ایکسٹرےِم کامرس نے پروگرام کا آغاز کر دیا
لاہور:(پ ر)پاکستان کی63 %آبادی فی الحال ۳۰ سال سے کم عُمر کے لوگوں پر مُشتمِل ہے اور ایک مُحتاط اندازے کے مُطابِق مالی سال2020-21 میں بے روزگاروں کی تعداد6.65 مِلین تک جا پہنچنے کا اِمکان ہے۔ مزید براں ایشین ڈویلپمینٹ بینک کی حال ہی میں شائع کردہ رِپورٹ بعنوان ”ایشیا اور بحر الکاہل میں -19 COVID یوتھ روزگار کے بحران سے نِمٹنا“کی حالیہ رپورٹ کے مطابق، کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کم کرنے اور اس پر قابو پانے کے طویل مُدتی پروگرام کے پیشِ نظر، 2.3 ملین سے زیادہ پاکستانی نوجوان اس خطرہ سے دوچار ہیں کہ وہ اپنی مُلازمتوں سے محروم ہو جائیں گے یاوہ اپنی مُلازمتوں سے محروم ہو چُکے ہیں۔ دریں اثنا، اس رپورٹ سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ 2019 کے آخر میں بے روزگاری کی شرح 8.9 فیصد سے 12.6 فیصد تک بڑھ کر 21.5 فیصد ہوجائے گی۔اگرچہ پاکستان اور عالمی سطح پرروائیتی ریٹیل سیلزمیں کمی واقع ہوئی ہے لیکن اپریکہ اور کینیڈا میں، ای -کامرس میں 129فیصد اِضافہ دیکھا گیا ہے جبکہ عالمی سطح پر اس میں 146فیصد اِضافہ ہوا ہے۔یہ اندازہ بھی لگایا گیا ہے کہ 2020 کے آخر تک، عالمی ای کامرس کی فروخت 2 4.2 ٹریلین تک پہنچنے کی توقع ہے۔یہیں سے ہی ایکسٹریم کامرس اور اس کا 'بلین ڈالر پاکستان' کے نقطہ نظر کا آغاز ہوتاہے۔ اپنے قیام کے بعد سے ہی، یہ سب سے بڑے علم بانٹنے اور بااختیار بنانیوالے ماحولیاتی نظام میں سے ایک کی حیثیت اختیار کرچکا ہے، جس نے بین الاقوامی ای- کامرس کے ساتھ پاکستان اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے راہ ہموار کی ہے کہ وہ ایمزون، ای بے وغیرہ جیسے بین الاقوامی اور دراز جیسے مقامی کاروباری مراکز کے ساتھ پیوست ہو سکیں۔ایکسٹریم کامرس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سنی علی نے اپنا نقطہ نظر بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستانیوں کو کم از کم ہر ماہ 1000امریکی ڈالرکمانے کے اہل بنانا چاہتے ہیں۔ یہ کم سے کم اجرت ہے جِسکی پاکستانیوں کو نہ صرف زندہ رہنے اور اپنی طرز زندگی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
بلکہ اسکی مدد سے اپنی قوم کے لئے بھی کچھ کرنے کی صلاحیت پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہا،”میرا نظریہ بہت سادہ ہے، اگر میرا اپنا پیٹ خالی ہو تو میں دوسروں کی بھلائی کے بارے میں سوچ بھی کیسے سکتا ہوں؟ ہمیں اس مسئلے کو ختم کرنے کی ضرورت ہے اورپاکستانیوں کو اس راہ پر گامزن کرنے کی ضرورت ہے جہاں وہ وزیرِاعظم عِمران خان کے ”نیا پاکستان“ کے وِژن کے ساتھ ہم آہنگ ہو سکیں۔
اس عزم کے ساتھ جڑے ہوئے، ایکسٹریم کامرس کا مقصد آن لائن فروخت اور خدمات کے ذریعہ مقامی معیشت میں 1 بلین ڈالر سے زیادہ شامل کرنا ہے اور اسی غرض سے انہوں نے VBC2020 لانچ کیا ہے جو کہ اپنی نوعیت کا ایسا واحِد ای-کامرس کا ترقیاتی ہُنر مندی کا تربیتی پروگرام ہے جِسکے ذریعے 40-50 سے زائد عملی تربیتی پروگرام، اِنڈسٹری کے ماہرین کے ذریعے مُتعارف کروائے جائینگے۔اِنکے ذریعے سے طلبا ء ہر ماہ کم از کم 300 - 500 امریکی ڈالر کما سکتے ہیں۔
مزید برآں، کمپنی کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہم مُستحق لوگوں کے لئے مالی معاونت بھی فرا ہم کریں گے تاکہ ہر ایک کو کام کرنے کا موقع ملے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ فی الحال 90 فیصد سے زیادہ یا تقریبا 13000وی بی سی طلباء کو مفت میں پلیٹ فارم تک رسائی حاصل ہے۔
سنی علی نے یہ بھی کہا کہ وی بی سی 2020 ایکسٹریم کامرس کی ترقی اور استعداد کار کی تعمیر کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے وژن اور عزم کا ثبوت ہے۔ اس اقدام سے پاکستان کی ای- کامرس پروفیشنلز اور یا ٹیلرز کی اگلی نسل کی تربیت کرنے میں بھی مدد ملے گی اور ساتھ ہی ساتھ صنعت کوفروغ ملے گا تاکہ پاکستان عالمی سطح پر آئی ٹی خدمات برآمد کرسکے۔