زلفی بخاری نے عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے بڑا قدم اٹھا لیا

زلفی بخاری نے عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کے خلاف عدالت میں درخواست ...
زلفی بخاری نے عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے بڑا قدم اٹھا لیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(ویب ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان کی جانب سے لگائے گئے اس الزام پر کہ روز ویلٹ ہوٹل کی فروخت میں زلفی بخاری کا ذاتی مفاد وابستہ لندن ہائیکورٹ میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا ہے۔
روزنامہ جنگ کے مطابق ریحام خان نے ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ بیان میں یہ بتایا کہ زلفی بخاری نے ان کے خلاف لندن ہائیکورٹ میں ان کے خلاف دعویٰ دائر کردیا ہے، ریحام خان نے اپنے بیٹے صابر خان کی ایک لنک پوسٹ کی ہے جس میں مقدمے کی بعض تفصیلات دی گئی ہیں جن میں توجہ روز ویلٹ ہوٹل پر مرکوز رکھی گئی ہے لیکن اس رپورٹر نے لندن ہائیکورٹ سے پورے مقدمے کی تفصیلات حاصل کی ہیں جن کے مطابق ہتک عزت کے اس مقدمے میں بعض دیگر ٹوئیٹس اور ری ٹوئٹس بھی شامل کی گئی ہیں جن میں کرپشن کے الزامات عاید کئے گئے تھے۔
ہتک عزت کا یہ مقدمہ 6دسمبر 2019کو مین ہٹن میں روز ویلٹ ہوٹل کی ممکنہ فروخت کے حوالے یوٹیوب پر آن لائن ایک نشر یئے کے بارے میں ہے،یہ ہوٹل پی آئی اے کی ملکیت ہے اوریہ ایک انتہائی نفیس قومی اثاثہ تصور کیاجاتا ہے ،ریحام خان نے اپنی ٹوئیٹ میں کہاتھا کہ پاکستان کا قومی اثاثہ زلفی بخاری اورانیل مسرت جیسے لوگوں کی مدد کرنے کیلئے فروخت کیاجارہاہے اور اسے رہزنی قرار دیاتھا،ٹوئیٹ میں یوٹیوب کی کمنٹری کالنک بھی دیاگیاتھا ،خیال کیاجاتاہے کہ عدالتی کارروائی شروع ہونے سے قبل ہی ٹوئیٹ اوریوٹیوب کالنگ ڈیلیٹ کردیاگیا۔
عوام سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے ریحام خان کے بیٹے نے لکھاہے کہ یہ عوامی مفاد سے متعلق معاملات پر آزادی اظہار کیلئے انتہائی اہم نوعیت کا ریحام خان نے صرف اس معاملے پر ڈسکس کیاتھا اور اس کے انتظام کے بارے میں اہم فیصلے کرتے ہوئے شفافیت کامطالبہ کیاتھا۔
انھوں نے لکھا ہے کہ ہتک عزت کایہ دعویٰ پاکستانیوں کے حقوق اور آزادی اظہار پر حملہ ہے روزویلٹ ہوٹل پر بات کرکے ریحام خان کو کوئی فائدہ نہیں تھا لیکن اس طرح کے ایونٹس سے تمام محب وطن پاکستانی متاثر ہوتے ہیں۔ہمیں اس طرح کی آوازیں دبانے کے اس طرح کے حربوں کا مقابلہ کرنا چاہئے۔
اس حوالے سے تبصرہ کرنے کیلئے زلفی بخاری سے رابطہ نہیں ہوسکا تاہم عدالتی کاغذات سے پتہ چلتاہے کہ مقدمہ سنگین نوعیت کاہے،زلفی بخاری نے ریحام خان سے الزامات واپس لینے معافی مانگنے اورہرجانہ ادا کرنے کامطالبہ کیا ہے ،دوماہ قبل جمع کرائے گئے کاغذات میں زلفی بخاری نےریحام خاں پر روز ویلٹ ہوٹل کی فروخت کے حوالے سے براہ راست ان کو نشانہ بنانے کاالزام عاید کیاہے انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ روزویلٹ کے حوالے سے اس ٹوئیٹ اور دیگر ٹوئیٹس اور ری ٹوئیٹس سے ان کی شہرت کو نقصان پہنچا ہے اور وہ بدنام ہوئے ہیں۔
روزویلٹ ہوٹل کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرنے کیلئے پانچ رکنی مشاورتی کمیٹی تھی جن میں رزاق داﺅد بھی شامل تھے ،زلفی بخاری کے وکلا کا کہناہے کہ صرف ان کے موکل کو بدنام کیاگیا اور ریحام خان کی جانب سے ان پر کرپشن اوراقربا پروری کے الزاما ت عاید کئے گئے،پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ایک کمیٹی قائم کی تھی جو صرف مشاورتی نوعیت کی تھی جس کاکام قومی خزانے کو پہنچنے والے نقصان کو بچانے کیلئے آپشنز تلاش کرنا تھا۔
ایک فنانشیل ایڈوائزر کی خدمات حاصل کرنے کی سفارشات کرنے کے بعد یہ کمیٹی ختم کردی گئی اور اس کی نجکاری کے بارے میں معامالہ کابینہ کی کمیٹی کو واپس بھیج دیاگیا ،لندن ہائی کورٹ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اس کی ابتدائی سماعت تقریباً آٹھ ماہ بعد ہوگی ،ریحام خان نے تمام الزامات کی تردید کی ہے اور اس دعوے کاسامنا کرنے کااعلان کیاہے۔

مزید :

برطانیہ -