سی ڈی ملازمین کی مستقلی سے متعلق کیس، اسلام آبادہائیکورٹ کا چیئرمین کو پالیسی معاملات میں خامیاں دور کر کے جواب جمع کرانے کا حکم
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آبادہائیکورٹ نے سی ڈی اے ملازمین کی مستقلی سے متعلق کیس میں چیئرمین کو پالیسی معاملات میں خامیاں دور کر کے جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا،جسٹس محسن اخترکیانی نے کہاکہ اگر تعیناتیوں کا کوئی اشتہار دیں گے تو اسکو عدالت میں پیش کریں، عدالت نے سیکرٹری بورڈ اور ممبر ایڈمنسٹریشن سی ڈی اے کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں سی ڈی اے ملازمین کی مستقلی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ بورڈ میٹنگ اور ہونے والی مشاورت سے متعلق عدالت کو آگاہ کریں،کیا سی ڈی اے میں کوئی پڑھا لکھا آدمی نہیں ہے جو معاملات کو دیکھے،سی ڈی اے بورڈمکمل نہیں ہے یہ کسی چیز کو منظور ہی نہیں کر سکتے، پاکستان میں سارا کچھ ایڈہاک کی بنیادوں پر چل رہا ہے، کس کس چیز کو درست کریں گے ؟۔
وکیل درخواست گزار نے کہاکہ ہمارا سادہ سا کیس ہے،عدالت نے کہاکہ اتنا آسان نہیں ،آپکا کیس سادہ سا ہے لیکن باقی بہت سی پیچیدگیاں ہیں،جسٹس محسن اخترکیانی نے کہاکہ پالیسی کی بہت سی چیزیں سی ڈی اے قوانین سے متضاد ہیں، عدالت نے کہاکہ قانون کے تناظر میں فیصلہ کرنا ہے وہ کسی کے خلاف بھی ہو سکتا ہے، بورڈ کا کوئی بھی فیصلہ سی ڈی اے آرڈیننس سے متصادم نہیں ہو سکتا۔
عدالت نے چیئرمین سی ڈی اے کو پالیسی معاملات میں خامیاں دور کر کے جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا،جسٹس محسن اخترکیانی نے کہاکہ اگر تعیناتیوں کا کوئی اشتہار دیں گے تو اسکو عدالت میں پیش کریں، عدالت نے سیکرٹری بورڈ اور ممبر ایڈمنسٹریشن سی ڈی اے کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا،عدالت نے سی ڈی اے کو وقت دیتے ہوئے کیس کی سماعت دو ماہ کےلئے ملتوی کر دی۔