الیکشن شفاف اور غیر جانبدار ہوئے تو ۔۔۔سراج الحق نے ایسا دعویٰ کردیا کہ حکومت سمیت اپوزیشن جماعتیں بھی حیران رہ جائیں گی
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کارکن تیاری کریں اب جماعت اسلامی کی باری ہے،بلدیاتی انتخابات میں سرپرائز دیں گے،قوم نے تین بڑی جماعتوں کو آزمایا مگر دکھوں اور مشکلات کے سوا انہیں کچھ نہیں ملا،آئندہ الیکشن شفاف اور غیر جانبدار ہوئے تو جماعت اسلامی کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا،حکمران پارٹیاں جاگیرداروں اور سرمایہ کاروں کے ہاتھوں کا کھلونابنی رہیں ،موجودہ حکومت بھی اُ سی ٹولے کے ہاتھوں یرغما ل ہے،موجودہ حکومت نے عام آدمی کو ریلیف دینے کی بجائے مخصوص کلاس کے مفادات کی تکمیل کو ترجیح اول بنالیا ہے،قومی دفاع کو مضبو ط بنانےکےلیےذاتی مفادات کےاس کھیل کاخاتمہ ضروری ہے،جماعت اسلامی نے سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر ملک و قوم کی خدمت کی جس کا اعتراف قومی و بین الاقوامی ادارے بھی کرتے ہیں،قوم نے بار ہا دوسری جماعتوں کو آزمایا ہے مگر ہر آنے والے نے پہلے سے بڑھ کر ملک کو بحرانوں سے دوچار کیا،اب جماعت اسلامی کے علاوہ دوسرا کوئی آپشن نہیں،اس امت کی حفاظت ،کشمیر اور فلسطین کی آزادی کیلئے جماعت اسلامی کا اقتدار میں آنا ضروری ہے،جماعت اسلامی ہی پاکستان کو مضبوط و مستحکم بنا سکتی ہے۔
منصورہ میں منعقدہ جماعت اسلامی کے80ویں یوم تاسیس کی تقریب اور جماعت اسلامی لاہور کے بلدیاتی کنوشن سے خطاب کرتے ہوئے
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کے نظریاتی اور جغرافیائی مفادات کو اگر کوئی چیلنج کرتا ہے تو ہم اسے جماعت اسلامی کے خلاف چیلنج سمجھتے ہیں ،ہمیں پاکستان پر فخر ہے،74سال سے ملکی اقتدار پر قابض ٹولے نے قیام پاکستان کی منزل کو کھوٹا کرنے اور نظریہ پاکستان سے بے وفائی کی جو روش اپنا رکھی ہے اس کی وجہ سے آج ملک و قوم کو معیشت سمیت مختلف بحرانوں کا سامنا ہے،آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکا، تعلیم اور صحت کے شعبے ناکامی کی تصویر بنے ہوئے ہیں،کروڑوں نوجوان بے روزگاری کی وجہ سے پریشان ہیں،عدالتوں سے غریب کو انصاف نہیں مل رہا،لاکھوں مقدمات التوا ءکا شکار ہیں،کیس لڑے لڑتے لوگوں کی زندگیاں ختم ہوجاتی ہیں مگر پیشیاں ختم نہیں ہوتیں،ہر حکومت غربت ختم کرنے اور قرضے نہ لینے کے نعرے لگا کر اقتدار میں آتی ہے مگر جب جاتی ہے تو قرضوں کے انبار لگاکر اور غربت ، مہنگائی اوربے روزگاری میں کئی گنا اضافہ کرکے جاتی ہے۔
سینیٹر سرا ج الحق نے کہا کہ پاکستان کی بقاءاور سا لمیت کے لیے ضروری ہے کہ اسلامی پاکستان کو از سر نو اپنی منزل قرار دیکر ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایاجائے،قرضوں او ر سود کی معیشت سے تائب ہوکر اسلام کے زکوۃ و عشر کے نظام معیشت کو اختیار کیا جائے اور خود انحصاری کا باعزت راستہ اختیار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا کل قابل کاشت رقبہ39.3فیصد ہے جبکہ 70.7فیصد رقبہ کاشت ہی نہیں کیاجارہا،نوجوانوں کو روزگار دے کر قومی معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جاسکتا ہے،حکومت نے ایک کروڑ نوجوان کو نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا مگر اس پر عمل درآمد کے لیے ابھی تک کوئی لائحہ عمل نہیں دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ خوشحالی اور ترقی محض وعدوں سے نہیں کام کرنے سے آتی ہے،جماعت اسلامی پاکستان کواسلامی وخوشحال پاکستان بنانے کی جدوجہد کررہی ہے،ہمیں یقین ہے کہ عوام جماعت اسلامی کی طرف رجوع کریں گے،عوام نےنام نہادسیاسی و جمہوری جماعتوں،فوجی آمریت سب کو بار بار آزمایامگرکوئی بھی عوام کے اعتماد پر پورا نہیں اتر سکا۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی تمام تر جدوجہد کا مقصد پاکستان کو قرآن و سنت کے نظام کی سرزمین بنانا ہے ۔