حج پالیسی 2018ء ہوپ نے سرکاری حج سکیم 60فیصد اور پرائیویٹ 40فیصد رکھنے کی تجویز مسترد کر دی
لاہور(انٹرویو:میاں اشفاق انجم،تصاویر:ایوب بشیر)حج پالیسی2018ء ہوپ نے وزارت مذہبی امور کی سرکاری سکیم60 فیصد اور پرائیویٹ سکیم40فیصد رکھنے کی تجویز مسترد کر دی،وفاقی حکومت 2013ء میں کیے گئے معاہدے کی پاسداری کرے اور کاٹا گیا حج کوٹہ بحال کرے اور حج 2018ء میں سرکاری اور پرائیویٹ سکیم کی تقسیم کی تقسیم کا تناسب ففٹی ففٹی رکھے ،6سال سے 50افراد کا کوٹہ رکھنے والے ٹورزاپریٹر کا کوٹہ کم ازکم دو بسوں کا کیا جائے اپنے حق کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ،نئی کمپنیوں کو کوٹہ دینے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے ،سپریم کورٹ کے دوستانی فیصلے کی روشنی میں کرائی ٹیریا بنایا جائے ہوپ پاکستان کے مرکزی چےئرمین مرزا خان خلجی کا روزنامہ پاکستان سے خصوصی انٹرویومیں اظہار خیال،انہوں نے بتایا کہ ملک بھر کے حج آرگنائزر پریشان نہ ہوں آپ کی نمائندہ ہوپ بیدار ہے اور نظر رکھے ہوئے ہے ،چےئرمین ہوپ نے کہا ہم وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف ،وفاقی سیکرٹری خالد مسعود چودھری اور ان کی ٹیم کی حجاج کرام کے لیے خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اورپرائیویٹ حج سکیم سعودی تعلیمات کے مطابق وزارت مذہبی امور کی نگرانی اور سخت مانیٹرنگ میں 36ویں نمبر سے پوری دنیا میں دوسرے نمبر پر آ گئی ہے ہم نے اپنی غلطیوں پر قابو پا لیا ہے ،2017ء میں ہمارے خلاف شکایات کا نہ آنا ہماری بڑی کامیابی ہے ،پوری دنیا کی طرح پاکستان بھی نجکاری کی طرف متوجہ ہے مقابلہ سازی کا دور ہے جو حاجی حج میں زیادہ سہولیات لینا چاہتا ہے اس کو کیسے روکا جا سکتا ہے وزارت مذہبی امور ھٹ دھرمی کا مظاہرہ نہ کرے 2013ء میں حرم شریف کی توسیع کی وجہ سے سعودی حکومت کی طرف سے 20فیصد کوٹہ کی کٹوتی کی وجہ سے تحریری ایگریمنٹ کیا تھا اور ہمارا کوٹہ ادھار لیا تھا اور کہا تھا کہ ہوپ حکومت کے مشکل وقت میں کام آتی ہے سعودی حکومت جب کوٹہ بحال کرے گی سب سے پہلے پرائیویٹ سکیم کا کوٹہ بحال ہو گا اب گزشتہ سال سے سعودی حکومت نے 20فیصد کاٹا گیا کوٹہ بحال کر دیا ہے وزارت مذہبی امور ایگریمنٹ پر عمل درآمد کرتے ہوئے ہمارا کوٹہ بحال نہیں کر رہی حالانکہ حج2017ء میں سرکاری حج سکیم کی ناکامی اور مشکلات کی وجہ سرکاری سکیم کا60فیصد کوٹہ ہی بنا ہے وزارت مذہبی امورحقائق کو سامنے رکھے پرائیویٹ حج سکیم کو اس کا حق دے اورپچاس پچاس فیصد کا فارمولہ بنائے، وزارت کے پاس50فیصد حاجیوں کے انتظامات کی صلاحیت ہے 60فیصد کی ضد اور ھٹ دھرمی کی وجہ سے حج2017ء کی طرح حج2018ء میں دوبارہ مشکلات آ سکتی ہیں ،حاجی سرکاری ہو یا پرائیویٹ سب اہل پاکستان کا حاجی ہے ہم نے ہمیشہ حج پالیسی کے لیے مثبت تجاویز پیش کی ہیں اس دفعہ بھی ہماری تجاویز نظر انداز کی جا رہی ہیں پرائیویٹ سیکٹر کی مضبوطی وزارت مذہبی امور کی کامیابی ہے ،مرکزی چےئرمین نے نئے ٹورز اپریٹر کو کوٹہ دینے کے حوالے سے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہوپ نے کبھی مخالفت نہیں کی ہمارا مطالبہ رہا ہے کہ کوٹہ میرٹ پر دیا جائے اس کے لیے سپریم کورٹ نے لائحہ عمل دے رکھا ہے دوستانی فیصلہ رہنمائی کے لیے موجود ہے ،انہوں نے کہا کہ وزارت کے پاس سزا کا نظام موجود ہے جزا کا نظام نہیں ہے اچھی کارکردگی والوں کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاتی ہر سال سزا کے طور پر جرمانے ضرور کیے جاتے ہیں 50افراد کے ساتھ 6سال سے مشکل ٹاسک مکمل کرنے والوں کا کوٹہ نہ بڑھانا ظلم ہے ان کی نہ ایک بس ہے نہ دو بسیں ہیں مطالبہ کرتا ہوں کہ50والوں کا کوٹہ فوری بڑھا کر کم ازکم 80کیا جائے تا کہ دو بسوں میں بہتر انتظامات کر سکیں ،مرزا خان خلجی نے مطالبہ کیا ہے کہ پرائیویٹ سکیم کے حج آرگنائزر کو حج سستا اورط اچھا کرنے کے لیے کم ازکم 5سال کے لیے لیٹر جاری کیا جائے ،افرا تفری میں ایک سال کا لیٹر جاری ہوتا ہے وہ بھی آخری دنوں میں ،حج آرگنائزر بہتر انتظامات نہیں کر پاتا اگر5سال کے لیے کنفرم ہو گا تو سال سال کی تلوار سر پر نہیں ہو گی بہتر ہوٹل اور انتظام کر سکے گا ،مرکزی چےئرمین نے سرکاری سکیم کی طرح پرائیویٹ سکیم کے حاجیوں کا کرایہ یکساں رکھنے کا بھی مطالبہ کیا ہے ،سرکاری سکیم کی طرح پرائیویٹ سکیم کے معلمین بھی ایک ساتھ کرنے کی تجویز دی جائے ،ائیر لائنز کی پالیسی کو بھی اوپن کرنے کا مطالبہ کیا ہے ،حج پالیسی2018ء میں ہوپ کی تجاویز کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
ہوپ