ووٹ کے تقدس اور حرمت کیلئے جان لڑا دوں گا،پیچھے نہیں ہٹوں گا،نوازشریف

ووٹ کے تقدس اور حرمت کیلئے جان لڑا دوں گا،پیچھے نہیں ہٹوں گا،نوازشریف
ووٹ کے تقدس اور حرمت کیلئے جان لڑا دوں گا،پیچھے نہیں ہٹوں گا،نوازشریف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ووٹ کے تقدس اور حرمت کیلئے جان لڑا دوں گا لیکن پیچھے نہیں ہٹوں گا، ہمارے خلاف فیصلہ ہفتوں میں آ جاتا ہے لیکن مشرف کو کوئی نہیں پوچھتا ،ملک میں کچھ لوگوں کی آفشور کمپنیاں حلال ہیں اور کچھ لوگوں کی حرام ہو جاتی ہیں، مسلم لیگ ن کے سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ ماڈل ٹاﺅن میں گھر 1969 میں مکمل ہوئے تھے اس دور میں اتفاق فاﺅنڈری بھی شہر میں تھی 1972 میں بھٹودور میں اسے حکومتی تحویل میں لے لیا گیا انہوںنے کہا کہ میرا حساب اس وقت سے ہورہا ہے جب میں طالب علم تھا جب میرے پاس کوئی عہدے نہیں تھا اورچہیتے کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کے احتساب کیلئے5 سال سے پیچھے نہیں جانا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ نا انصافی نہیں چلے گی ،دنیا بھر کا جانا مانا دستاویز ہے کہ انسان اس وقت تک معصوم اور بے گناہ ہے جب تک اس کا جرم ثابت نہ ہو جائے اوردنیا بھر میں فیئر ٹرائل ہر انسان کا حق ہے لیکن پاکستان میں نہیں دنیا بھر میں سزاپانے والے کو اپیل پانے کا حق ہے لیکن پاکستان میں نہیں، مسلم لیگ نے صدر کا کہناتھا کہ بالکل دنیا بھر میں حکومت بنانے اور فیصلے کرنے کا اختیارعوام کے منتخب نمائندوں کو ہے لیکن پاکستان میں نہیں ،کچھ کی آفشور کمپنیاں جائز اور کچھ کی حرام ہے کیونکہ وہ چہیتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ایک خاندان کے احتساب کےلئے ہیرے ڈھونڈ کر جے آئی ٹی بنائی جاتی ہے اور کچھ پر دھوکا دہی اورسرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کے باوجود کسی ریفرنس کی ضرورت محسو س نہیں ہوتی، انہوں نے کہا کہ ملک سے باہر بیٹھا شخص خود کہہ رہا ہے کہ نوازشریف کو سزا دینی تھی تو پاناما پر دینی چاہئے تھی اقاما پر کیوں دی،
نوازشریف نے کنونشن کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان خودکہتے ہیں کہ یہ میرے اثاثے ہیں لیکن جج کہتا ہے کہ پتر یہ تیرے اثاثے نہیں ، یہ تو نوازشریف کے اثاثے ہیں ،میں نے کچھ دن پہلے کہہ تھا کہ عمران اور ترین کے ریفرنس کے فیصلے میں بھی نوازشریف نااہل ہوگا جن کو نااہل ہونا چاہئے تھا وہ بچ گیا، سابق وزیراعظم کا کہناتھا کہ میرے تمام اثاثے ریکارڈ پرہیں ،بیٹے سے نہ لینے والی تنخواہ کو بھی میرا اثاثہ بنا دیاجبکہ عمران خان خود اعتراف کر چکے ہیں کہ آفشور کمپنی ان کا اثاثہ ہے لیکن وہ کہتے ہیں کہ پتر تمہیں نہیں پتہ کہ تم صادق اور امین ہو ۔

انہوںنے کہا کہ 2009 کے مارچ کے نتیجے میں سب جج بحال ہو گئے تھے، اب ہم عدل کی بحالی کا پرچم اٹھائیں ہماری تاریخی بتاتی ہے کہ آئین روندنے اور عوام کی منتخب حکومتوں کوگرانے والے آمر وں کو عدالتوں نے ہار پہنائے اور انہیں کئی کئی سال حکمرانی کا حق دیا اور انہیں پاکستان کے آئین سے کھیلنے کا حق جاری کیا،سابق چیف جسٹس ارشاد حسن خان نے مشرف کو آئین میں ترمیم کا بھی حق دے دیا،انہوں نے کہا کہ دادا کے دور میں دائر مقدمات پوتے بھگت رہے ہیں اورباپ کے زمانے میں درج مقدمات بیٹے بھگت رہے ہیں ،ہم اپنے منشور میں عدل کی بحالی کا نکتہ بھی شامل کر رہے ہیں ہمارے مخالفین عدلیہ مخالف تحریک کا نام دے کر کسی اور کو نہیں اپنے آپ کو فریب دے رہے ہیں ،عدل کو کوٹا سکہ بنا دیا جائے تو عدالتوں کی ساکھ بھی ختم ہو جاتی ہے ،انہوں نے کہا کہ جب اس ملک میں عدل و انصاف کی حکمرانی ہو گی تو عدلیہ کے سامنے سے ہر شخص سر جھکا کر گزرے گا،
سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہناتھا کہ مزا تو تب آتا کہ کوئی کرپشن ثابت ہوتی پھر میں بھی کہتا کہ ہاں جرم ثابت ہو گیالیکن مجھے نااہل کرنے کیلئے بہانے ڈھونڈے جا رہے ہیں کیا آپ کو یہ انصاف لگتا ہے یہ ہیں وہ حالات جس نے ملک کو تماشا بنا کر رکھا ہے میرا نااہلی کوئی مسئلہ نہیں ،اصل مسئلے آئین کے تقدس اور ووٹ کے تقدس کا مسئلہ ہے آپ وہ فیصلہ کریں گے جو انصاف پر مبنی ہوگا ،انہوںنے کہا کہ پاکستان کے عوام 70 سال سے آئین کی پامالی کی سزا بھگت رہے ہیں 2009 میں عدلیہ کیلئے فیصلہ کن مارچ کیا تھا اور میں اپنی جان ہتھیلی پر رکھ باہر نکل گیا تھا لیکن ایک شخص کہتا ہے کہ نوازشریف بزدل ہے ،جو مجھے بزدل کہہ رہا تھا اس کا پتہ ہی نہیں چل رہا تھا کہ وہ کہاں ہے وہ راولپنڈی میں جا کر چھپ گیا شہبازشریف نے اس ڈھونڈنے کی بہت تلاش کی لیکن پتہ نہیں چلا ،وہ الیکشن ہارتا تو دھاندلی کا شور مچا دیتا ہے وہ نوازشریف کو نااہل کرانے کیلئے راستے ڈھونڈتا ہے لیکن وہ اب 2018 کے الیکشن میں وہ کلین بولڈ ہو جائے گا،
سابق وزیراعظم نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو معلوم ہے کہ ہماری4 سال کی کارکردگی کیا ہے ،نوازشریف نے 2013 میں وعدہ کیا تھا کہ لوڈشیڈنگ کو دفن کریں گے اور آج لوڈشیڈنگ دفن ہو رہی ہے اور عوام سے کیا ہوا وعدہ پورا کیا ،انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آکر ہم نے ملک میں بے حساب کارخانے لگا ئے شہبازشریف نے میرے کندھے سے کندھا ملاکر کام کیا ہم نے وہ منصوبے کئے جو 20 ،20 سال میں مکمل نہیں ہوتے ،ہم نے اتنے منصوبے لگائے ہیں کہ وافر بجلی آگئی یہ کوئی معمولی بات نہیں ،4 ،4 سال میں لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہوتی،انہوں نے کہاکہ مشرف نے جب ہماری حکومت توڑی تو پاکستان میں بجلی وافر تھی اور ہم دوسرے ملکوں کو دینے والے تھے جب واپس آیا تو ملک میں 20 ،20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ تھی اورملک دہشتگردی میں گھیرا ہوا تھاہم نے آکر اس کو مکمل طور پر ختم کر دیالاہور میں کتنے عرصے بعد کرکٹ بحالی آئی اوراب پورے ملک میں بحال ہو گی،انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے کے بعد ملک میں ترقی پھر بند ہو گئی ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر کتنے کم ہو گئے اورسٹاک مارکیٹس تنزلی کا شکار ہیں،سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہناتھا کہ میرے آنے سے پہلے بلوچستان کے حالات آپ کو معلوم ہے کہ نواب اکبر بگٹی کو کس طرح سے شہید کیا گیا کس نے اسے شہید کیا ،کیا اس ملک کے اندر ایسی کوئی عدالت معرض وجود میں آئے گی جو ان ملزموں سے حساب لے انشااللہ ایسی عدالت ضرور آئے گی ہم نے اس کیخلاف مقدمہ کیا ہوا لیکن اس کا کوئی فیصلہ نہیں آیا لیکن اس کا بھی فیصلہ آئے گا ،انہوں نے کہا کہ یہ ملک آگے کی طرف جائے گا یہ پاکستان کے عوام اس ملک کو آگے کی طرف لے جائیں گے کوئی ان کا راستہ نہیں روک سکتا ،آپ اس قوم کا سرمایہ ہیں اس قوم کا مستقبل ہیں اس ملک کو حقیقی اثاثہ کون ہیں قائداعظم نے غلامی کیخلاف آزادی کا پرچم اٹھایا اور نوجوان قائد اعظم کی سپہ کا دستے تھے،
انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ آپ کا مستقبل آپ کے ماضی اور حال سے بہتر ہونا چاہئے جہاں ہر ایک کوتولنے اور جانچنے کیلئے ایک جیسے ترازو ہونے چاہئیں جہاں ایک وزیراعظم کو اس بنا پر نااہل نہ کردیا جائے کہ ایک وزیراعظم نے اپنے بیٹے خیالی تنخواہ وصول نہیں کی ۔

لائیو ٹی وی دیکھنے کے لئے اس لنک پر کلک کریں