بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی اہل خانہ سے ملاقات ، تفصیلات عالمی عدالت انصاف میں دائر کیس کا حصہ بنائی جائیں گی: نجی ٹی وی
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کی جانب سے بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو سے اس کے اہل خانہ کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کرائی جانے والی ملاقات کے معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں زیرسماعت کیس کا حصہ بنایا جائے گااور اہل خانہ سے ملاقات کے بعد بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیوکا تیسرا اعترافی بیان اور ملاقات کی تمام تفصیلات پاکستان کی قانونی ٹیم آئندہ سماعت یا اس سے قبل قانون کے مطابق آئی سی جے میں پیش کرے گی۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوزنے اپنے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی قانونی ٹیم اب عالمی عدالت انصاف میں مشاورت کے بعد جلد ایک نئی درخواست دائر کرے گی کہ کلبھوشن یادیو کیس پر عالمی عدالت انصاف کے قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا لہٰذا مودی حکومت کی جانب سے اپنے دہشت گرد کو بچانے کیلیے جو کیس دائر کیا گیا ہے اس کو آئی سی جے فوری خارج یا مسترد کرے کیونکہ عالمی عدالت انصاف ایک دہشت گرد کو بچانے کیلیے دائر کیس کی سماعت نہیں کرسکتی۔ اس ملاقات کوکیس کا حصہ بنانے کا مقصد یہ ہے کہ بھارت اس معاملے پرآئندہ پاکستان کے خلاف کوئی پروپیگنڈا نہیں کرسکے تاہم وزیراعظم کی منظوری کے بعد پاکستان کی قانونی ٹیم اس معاملے میں اپنا تحریری موقف اور تفصیلات عالمی عدالت انصاف میں جمع کرائے گی۔ پاکستان کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو سے اس کے اہل خانہ کی ملاقات کرانے کے بعد بھی پاک بھارت مذاکرات کی بحالی کا فی الحال کوئی امکان نظر نہیں آرہاہے اور نہ اس معاملے سے مذاکرات کا کوئی تعلق ہے۔
لائیو نشریات کے لیے ویب سائٹ پر ’’لائیو ٹی وی‘‘ کے آپشن یا یہاں کلک کریں۔
نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان کی جانب سے بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو سے اس کے اہل خانہ کی ملاقات سے ” ویا نا کنونشن “ یا جینوا کنونشن یا کسی اور عالمی قانون یا معاہدہ کا کوئی تعلق نہیں ہے جب کہ اس ملاقات سے قبل پاکستان نے بھارت کو سفارتی ذرائع سے آگاہ کردیا تھا کہ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کو اس کی والدہ وانتی سودھی یادیو اور بیوی چیتنکاوی یادیو سے ملاقات کی اجازت صرف” انسانی ہمددری“ کی بنیاد پر دی گئی ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کا ایجنٹ کلبھوشن یادیو ایک دہشت گرد ہے اور پاکستان کے قانون کے مطابق دہشت گردی کا الزام ثابت ہونے پر فوجی عدالت نے کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنائی ہے۔ کلبھوشن یادیو ”عام قیدی نہیں “ ہے بلکہ بڑا دہشت گرد ہے۔