بھارت میں متنازعہ شہریت قانون کیخلاف احتجاج جاری،مودی سرکار کا کشمیر میں تعینات 7ہزار فوجی واپس بلانے کا حکم
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) بھارت میں مودی سرکار نے این آر سی کے کالے قانون کیخلاف ہونیوالے احتجاج سے نمٹنے کی حکمت عملی بنا لی، جموں و کشمیر میں تعینات بھارتی فوج کی 72کمپنیاں وہاں سے نکالنے کا حکم جاری کر دیا گیا، جموں و کشمیر سے واپس بلائے جانیوالے فوجیوں کو آسام، اترپردیش اور دیگر ریاستوں میں تعینات کیے جانے کا امکان ہے۔بھارت میں شہریت کے متنازعہ قانون کیخلا ف احتجاجی مظاہرے گزشتہ روز بھی جاری رہے،جن سے نمٹنے کیلئے نئی حکمت عملی اپناتے ہوئے بھارتی وزیرداخلہ نے گزشتہ روز کشمیر سے 7ہزار فوجیوں کو فوری واپس بلانے کا حکم نامہ جاری کیا،بھارتی میڈیا کے مطابق فوجیوں کو آسام، اتر پردیش اور دیگر ریاستوں میں تعینات کیے جانے کا امکان ہے۔ بھارتی فوج نے یہ یونٹس آرٹیکل تین سو ستر ہٹانے کے بعد وادی میں تعینات کیے تھے۔ اس سے پہلے بھارتی حکو مت نے رواں ماہ کے آغاز میں بیس کمپنیاں واپس بلائی تھیں۔دوسری طرف بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کیخلاف صورتحال دن بدن خراب سے خراب تر ہوتی جا رہی ہے اور اب مظاہرین نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ہٹلر سے تشبیہ دیدی۔متنازعہ قانون کیخلاف بھارت میں بڑے پیمانے پرجاری مظاہروں میں اب تک 30سے زائد افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ 7ہزار سے زائد افراد کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔مظاہروں میں شامل افراد مودی کیخلاف ایسے پوسٹر لے کراحتجاج کر رہے ہیں جس میں انہیں جرمن لیڈ ر ہٹلر سے تشبیہ دیکر دکھایا جا رہا ہے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں ایسے پوسٹر اٹھا رکھے ہیں جس میں ہٹلر نے مودی کو گود میں لیا ہوا ہے، احتجاج میں اٹھایا گیا یہ پوسٹر سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہو گیا ہے۔سوشل میڈیا پر یہ پوسٹر بھارتی وزیر اعظم کی مسلم دشمن پالیسیوں کی عکاس بن کر ابھرا ہے۔اس پوسٹر سے متعلق روسی میڈیا کا کہنا ہے جرمن ٹی وی نے بھی مظاہرین کی یہ تصویر نشر کی ہے جس میں ننھے مودی کو ہٹلر نے اپنے ہاتھو ں میں اٹھا رکھا ہے۔اس حوالے سے سوشل میڈیا صارفین کا ٹوئٹر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا ہے اپنی پالیسیوں سے مودی نے عالمی سطح پر اپنا امیج انتہائی داغ دار کر لیا ہے۔
مودی سرکار حکم