مقبوضہ کشمیر میں 144ویں روز بھی غیر یقینی صورتحال برقرار
سرینگر،نیویارک(آئی این پی) مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 144ویں روز بھی بھارتی فوجی محاصرہ جاری ہے جس سے وادی کشمیر اور جموں ولداخ میں خوف و دہشت کا ماحول اور غیر یقینی صورتحال بدستور برقرار ہے۔ سرینگر اور مقبوضہ وادی کے دیگرقصبوں میں دفعہ 144نافذ ہے اورپری پیڈ موبائل، ایس ایم ایس اورانٹرنیٹ سروسز مسلسل معطل اورتجارتی مراکز اور تعلیمی ادارے بند ہیں،جس کے سبب عوام کوسخت مشکلات کا سامنا ہے۔علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں فوجی جیب میں آتشزدگی کے نتیجے میں 2 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے شمال میں واقع ضلع کپواڑہ میں فوجی جیب میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں 2 بھارتی فوج ہلاک ہوگئے، دونوں اہلکار فوجی جیب کے اندر سورہے تھے۔ حادثہ قابض بھارتی فوج کے چیرکوٹ آرمی کیمپ کے سیکٹر 8 کے اندر پیش آیا۔ پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے قابض فوجیوں کی شناخت سوراب کتاریہ اور اکشے ویرپرتاب کے نام سے ہوئی جن کا تعلق بالترتیب راجھستان اور کیرالا سے تھا اور دونوں بھارتی آرمی میں بطور ڈرائیور فرائض انجام دے رہے تھے۔ دوسری جانب ا مریکی رکن کانگریس پرامیلا جے پال نے بھارت سے مقبوضہ کشمیرمیں جاری بلیک آٹ ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ امریکی رکن کانگریس نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 144بچوں سمیت 5 ہزار کشمیری زیرحراست ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ گرفتارافراد کو رہائی دی جائے اور انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ان کا کہنا ہے کہ خود بھارتی اراکین پارلیمنٹ کو بھی مقبوضہ وادی جانے کی اجازت نہیں جبکہ بھارتی وزیرخارجہ کا مجھ سے ملنے سے انکار بھارتی کمزوری کا عکاس ہے۔پرامیلا جے پال نے کہا کہ بدقسمتی سے اب مودی سرکارکی جانب سے شہریت کا نیا قانون متعارف کرایا جارہا ہے،جس میں مسلمانوں کو تعصب کا شکار بنایا گیا ہے جو سیکولر پالیسیوں سے انحراف ہے۔انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آسام کے 20لاکھ باسیوں کو شہریت سے محروم کیے جانے کا خدشہ ہے جبکہ بھارت بھرمیں اقلیتوں پرحملے بڑھ گئے ہیں وہاں انسانی حقوق کی صورتحال انتہائی خراب ہوگئی ہے۔
مقبوضہ کشمیر