جسٹس وقار سیٹھ کے خلاف حکومتی وزرا کے بیانات، پشاور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر

جسٹس وقار سیٹھ کے خلاف حکومتی وزرا کے بیانات، پشاور ہائیکورٹ میں توہین عدالت ...
جسٹس وقار سیٹھ کے خلاف حکومتی وزرا کے بیانات، پشاور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پرویز مشرف سنگین غداری کیس کا فیصلہ سنانے والے جسٹس وقار احمد سیٹھ کے خلاف بیانات دینے والوں کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی۔ خیال رہے کہ خصوصی عدالت کے سربراہ رہنے والے جسٹس وقار احمد سیٹھ پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بھی ہیں۔
پشاور ہائیکورٹ میں ملک اجمل خان ایڈووکیٹ نے توہین عدالت کی کارروائی کیلئے درخواست دائر کی ہے جس میں وزیر اعظم عمران خان ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور، سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف، وزیر قانون فروغ نسیم اور معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا فیصلہ سنانے والے جسٹس وقار احمد سیٹھ کے خلاف ہتک آمیز بیانات دیے گئے اور ان کے خلاف نامناسب زبان استعمال کی گئی ۔ درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ مذکورہ بالا افراد کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
دوسری جانب سپریم کورٹ میں بھی حکومتی وزرا کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں فردوس عاشق اعوان، فروغ نسیم اور اٹارنی جنرل انور منصوراوردیگر کو فریق بنایا گیا ہے اور موقف اپنایا گیا ہے کہ توہین عدالت کے مرتکب افرادعوامی عہدوں پرفائزہیں،پریس کانفرنس میں عدالت کا تمسخر اڑایاگیااورفاضل جج کی تضحیک ،نفرت انگیزبیان دیا گیا، کسی بھی شخص کوفیصلے کی بنیادپرتضحیک کرنے کااختیارنہیں،متعلقہ افرادنے فیصلہ دینے والے جج اورعدلیہ کی آزادی پرحملہ کیا۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت تمام افرادکیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرتے ہوئے انہیں عوامی عہدوں سے نااہل قراردے۔
خیال رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا فیصلہ آنے کے بعد وزیر قانون فروغ نسیم، معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان اور معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے ایک پریس کانفرنس کی تھی ۔ اسی پریس کانفرنس میں وزیر قانون فروغ نسیم نے یہ مطالبہ کیا تھا کہ جسٹس وقار احمد سیٹھ کا دماغی معائنہ کرایا جائے۔