مانسہرہ میں نوجوان خواتین کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور ویڈیو بنانے کا واقعہ ، اہم ترین پیشرفت سامنے آ گئی
مانسہرہ (ڈیلی پاکستان آن لائن )ضلع مانسہرہ کی تحصیل اوگی کے نواحی علاقے دربند میں 2 نوجوان خواتین سے اجتماعی زیادتی اور برہنہ ویڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے ویڈیوز میں نظر آنے والے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا جبکہ تیسرے ملزم کی تلاش جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق اہلیان علاقہ کی بڑی تعداد تھانے پہنچ گئی اور تھانے کا گھیراو¿ کرتے ہوئے ملزمان کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔علاقے میں بازار بند اور کاروباری سرگرمیاں معطل کر دی گئیں۔ ویڈیوز سامنے آنے پر عوام میں شدید اشتعال پھیلا جس کے بعد ضلع کے پولیس افسر صادق بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تفتیش کے بعد مزید چیزیں سامنے آئیں گی۔
پولیس کے مطابق منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں دونوں لڑکیوں کا گینگ ریپ کیا گیا۔ ملزمان نے لڑکی پر بری طرح تشدد کیا، اس کے جسم کو سگریٹ سے داغتے رہے۔ڈی پی او کے مطابق ویڈیو میں نظر آنے والے تیسرے ملزم کی تلاش جاری ہے ، ویڈیو میں جو ملزمان نظر آ رہے تھے ان میں سے دو کوگرفتار کر لیا ہے۔ڈی پی او کے مطابق ابھی تک اس کیس میں مدعی کوئی نہیں بنا تاہم پولیس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد خود کاروائی کر رہی ہے۔
ڈی پی او صادق بلوچ کے مطابق لڑکی کی برہنہ ویڈیو کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے کہ یہ ویڈیو کب بنی ہے اور کہاں بنائی گی، تحقیقات کے بعد مزید چیزیں سامنے آئے گی۔دلخراش واقعے کے بعد اہل علاقہ میں شدید اضطراب پایا جا رہا ہے۔ دربند میں تجاری مراکز بھی بند کر دئیے گئے ہیں۔ڈی پی او مانسہرہ صادق بلوچ کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان نے تیسرے ملزم کے بارے میں جو بتایا ہے،اس کا موازنہ ویڈیو میں موجود شخص سے کیا جائے گا جب تک تسلی نہیں ہو جاتی ملزمان کے نام سامنے نہیں لائے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گرفتار ملزمان سے تفتیش کی جا رہی ہے اور انہوں نے اعتراف کیا کہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کی اور ویڈیو بھی بنائی گئی۔ہم نے بھی ملزمان کی شکلیں ویڈیو میں موجود ملزمان کے ساتھ میچ کیں۔واقعے کا مختلف پہلوو¿ں سے تفتیش کی۔