حکومت نے زر مبادلہ ذخائر کو 17 ارب روپے تک پہنچانے کا نیا ہدف مقرر کیا ہے ،اسحاق ڈار
اسلام آباد (آئی این پی) عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر رشید بن مسعود نے کہا ہے کہ پاکستان تین سال کے وقفے کے بعد دوبارہ آئی بی آر ڈی کا ممبر بن گیا ہے، عالمی بینک پاکستان کو آئندہ چار سال کے دوران بڑے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 2 ارب ڈالر اضافی فراہم کرے گا، پاکستان کے زرمبادلہ کے اڑھائی ماہ کی درآمدات سے بڑھ گئے ہیں جبکہ ٹیکس وصولیوں میں اضافے، مہنگائی اور مالیاتی خسارے میں کمی سمیت دیگر اقتصادی اعشاریے بھی قابل اطمینان ہیں، وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت نے زرمبادلہ کے ذخائر کو 17 ارب روپے تک پہنچانے کا نیا ہدف مقرر کیا ہے، آئی بی آر ڈی کے تحت ملنے والے 2 ارب ڈالر انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر خرچ کریں گے۔ بدھ کو عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر رشید بن مسعود نے وفاقی وزیر خزانہ سے ملاقات کی، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ پاکستان تین سال کے وقفے کے بعد دو بارہ آئی بی آر ڈی کا ممبر بن گیا ہے،2012 میں پاکستان کی آئی بی آر ڈی کی ممبر شپ اس وقت معطل کی گئی تھی جب پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر انتہائی کم ہو گئے تھے اور آئی بی آر ڈی کی دیگر شرائط بھی پوری نہیں کرتا تھا۔ اس کے برعکس موجودہ حکومت کے اصلاحاتی پروگرام کے نتیجے میں زرمبادلہ کے ذخائر اڑھائی ماہ کی درآمدات سے بڑھ گئے ہیں۔ عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ اس وقت پاکستان کے زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 16 ارب ڈالر جبکہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر 11 ارب ڈالر کے لگ بھگ ہیں جبکہ جی ڈی پی کے مقابلے میں ٹیکسوں کی شرح میں اضافے اور مہنگائی و مالیاتی خسارے میں کمی سمیت دیگر اقتصادی اعشاریے قابل اطمینان ہیں۔ لہٰذا عالمی بنیک پاکستان کو آئی بی آر ڈی پروگرام کے تحت 2013 تا 2019 کے دوران دو ارب ڈالر اضافی فراہم کرے گا، ملاقات میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے عالمی بینک کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ حکومت نے زرمبادلہ کے ذخائر کو 17 ارب ڈالر تک پہنچانے کا نیا ہدف مقرر کیا ہے جو کہ اللہ تعالی کی مدد سے ضرور حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئی بی آر ڈی کے تحت ملنے والے دو ارب ڈالر وزیر اعظم نواز شریف کے ویژن کے مطابق انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر خرچ ہوں گے۔ اسحاق ڈار